۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
شیخ نعیم قاسم معاون دبیرکل حزب الله لبنان

حوزہ/شیخ نعیم قاسم نے امام خمینی(رح)کی 32ویں برسی کے موقع پر کہا کہ امام راحل ایک عالمی رہبر ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لبنان میں ایرانی ثقافتی کونسل کی جانب سے منعقدہ امام راحل کی 32ویں برسی کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ امام راحل ایک عالمی رہبر ہیں اور آج رہبر انقلاب، امام خمینی(رح)کےمظہر اور ان کی انقلابی تحریک کےعلمدار ہیں۔

حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے امام راحل کو عالمی رہبر قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ امام راحل نے اپنی انقلابی تحریک کا آغاز ایران سے کیا لیکن اس کے باوجود ان کی انقلابی سوچ عالمی سطح پر پھیل چکی ہے۔

حزب اللہ لبنان کی ثقافت،مقاومت اور عزم و ارادہ ایران میں ولی فقیہ کی حکومت کا سرچشمہ ہیں 

انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ حزب اللہی جوانوں کی مزاحمت،ثقافت اور عزم و ارادہ ایران میں ولی فقیہ کی حکومت کے توسط سے ہیں،بیان کیا کہ ایران میں انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد،امام راحل(رح)نے غاصب صہیونی حکومت کے سفارت خانے کو فلسطینی سفارت خانے میں تبدیل کیا ہے۔

ایران نے اپنی پوری طاقت اور اقتدار کو مقاومتی اور مزاحمتی تحریکوں کے حق میں استعمال کردیا

حزب اللہ کے سینئر رہنما نے کہا کہ ایران نے اپنی پوری طاقت اور اقتدار کو لبنان،فلسطین اور مقاومتی ومزاحمتی تحریکوں کے حق میں استعمال کردیا، کسی سے اس سلسلے میں کوئی درخواست نہیں کی اور یہ تمام تر اقدامات حق کی مدد اور مستضعفین جہاں کی فتح کے لئے اٹھائے گئے۔

امام خمینی(رح)کے افکار عمومی تھے 

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امام راحل نے جد و جہد کے ارادے اور مقاومت کی روح کو عام انسانوں کے دلوں میں ڈال دیا تاکہ ان کی سرزمینوں کو غاصب اسرائیل کے نجس وجود سے پاک کردیا جائے،کہاکہ امام راحل کے افکار عالم بشریت کے لئے تھے۔ہمیں گمراہی سے نور،مادیات کی دنیاسے روحانی اور معنویت،ذلت و خواری سے عزت اور کمزوری سے قوت و طاقت کی رہنمائی کرنے والے رہبر پر یقین ہے۔

انقلاب اسلامی کے آغاز سے مسئلہ فلسطین عالمی مسئلے میں بدل گیا 

شیخ نعیم قاسم نے مزید کہا کہ انقلاب اسلامی کے بعد سے مسئلہ فلسطین عالمی مسئلے میں بدل گیا اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بجائے،امام خمینی(رح)کے افکار سے سبق حاصل کرتے ہوئے آزادی قدس کے لئے ایسے ایسے اقدامات اٹھائے گئے کہ جسے آج دنیا والے دیکھ رہے ہیں۔اسرائیل کی نابودی کے لئے سب سے پہلا قدم امام راحل نے اٹھایا اور ناکامیوں کو فتوحات میں تبدیل کردیا۔

انقلاب اسلامی کے بعد رونما ہونے والی تبدیلیاں،اسرائیل کے پیچھے ہٹنے،لبنان اور فلسطین میں فتوحات کا باعث بنیں 

حزب اللہ کے سینئر رہنما نے بیان کیا کہ انقلاب اسلامی کے بعد رونما ہونے والی تبدیلیاں،اسرائیل کے پیچھے ہٹنے،لبنان اور فلسطین میں فتوحات کا باعث بنیں اور حالیہ 12روزہ جنگ سیف القدس،ان فتوحات کی واضح مثال تھی اور فلسطینیوں نے دنیا پر واضح کردیا کہ وہ متحد ہیں اور اسرائیل سمیت دنیا کی کوئی بھی طاقت فلسطین پر قبضہ نہیں کر سکتی۔1982ءمیں حزب اللہ ایک شہر کو بھی آزاد کرانے میں کامیاب نہیں ہوئی لیکن سن2000ءاور سن2006ءکی33روزہ جنگ میں اسرائیل پر غالب آ گئی۔

آج ہماری طاقت کا کوئی موازنہ نہیں ہے

انہوں نے کہا کہ خطے میں آج ہماری طاقت کا کوئی موازنہ نہیں ہےہم نے اسرائیل کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا ہے۔اسرائیل بخوبی جانتا ہے کہ ہم خطے اور لبنان میں آزادی کے پرچم کو بلند کرنے میں روز بروز طاقتور ہوتے جا رہے ہیں۔

امام خمینی(رح)نےمسلمانوں کے مابین وحدت و اتحاد کو مستحکم کردیا

شیخ نعیم قاسم نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امام خمینی(رح)نےمسلمانوں کے مابین وحدت و اتحاد کو مستحکم کردیا،مزید کہاکہ انقلاب سے پہلے ہم کلمہ وحدت سے واقف نہیں تھے لیکن آج وحدت کا کلمہ مزاحمت کاروں اور شیعہ سنی سب کا شعار بن چکا ہے۔

رہبر انقلاب،امام خمینی(رح)کےحقیقی جانشین اور ان کی انقلابی تحریک کےعلمدار ہیں

حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے آخر میں بیان کیا کہ ایران نے لبنان اور مزاحمتی تحریکوں کو سب کچھ یاد اور کسی سے کچھ نہیں مانگا۔ایران اپنی حمایتوں کے پیش نظر مزاحمتی تحریکوں کی قیادت کرتا ہے اور انسانی اصولوں کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہا ہے۔رہبر انقلاب اسلامی امام سید علی خامنہ ای،امام خمینی(رح)کےجانشین اور ان کی انقلابی تحریک کےعلمدار ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .