۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
رہبر کبیر امام خمینی کی 34 ویں برسی کے پروگرام میں آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی شرکت اور خطاب

حوزہ/ امام خمینی ہماری تاریخ کی سربرآوردہ شخصیات میں سے ایک ہیں، ان کی شخصیت کے پہلو ابو علی ‏سینا اور شیخ طوسی سے زیادہ تنوع کے حامل ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی چونتیسویں برسی کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب کے کچھ اہم نکات درج ذیل ہیں۔

• ‎امام خمینی ہماری تاریخ کی سربرآوردہ شخصیات میں سے ہیں۔ تاریخ کے حافظے سے کوئی انہیں مٹا نہیں سکتا، نہ آج اور نہ ‏آئندہ صدیوں میں۔

• امام خمینی نے تین عظیم تبدیلیاں پیدا کیں۔ ایک وطن عزیز ایران کی سطح پر، ایک امت اسلامیہ کی سطح پر اور ایک عالمی ‏سطح پر۔ یہ تینوں تبدیلیاں بے نظیر تھیں اور شاید مستقبل میں بھی اس کی مثال نظر نہیں آئے گی۔ ‏

• ایرانی عوام کے اسلامی انقلاب نے جو امام خمینی نے برپا کیا بڑی طاقتوں کے سامنے ذلیل و رسوا، ان کے پٹھو اور اسلام ‏دشمن سلطنتی نظام کو بے دخل کرکے قومی وقار پر تکیہ کرنے والا ایک آزاد اسلامی جمہوری نظام قائم کر دیا۔ اس انقلاب ‏نے استبداد کو آزادی میں بدل دیا۔

• امام خمینی نے اسلامی بیداری کی لہر پیدا کر دی۔ مسئلہ فلسطین جو صیہونیوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کی نظر میں نمٹ چکا ‏تھا، اسلامی امت کی سطح پر امام خمینی کے ذریعے پیدا کردہ تبدیلی کے نتیجے میں عالم اسلام کا سب سے بنیادی مسئلہ بن گیا۔

• امام خمینی نے عالمی سطح پر بھی تبدیلی پیدا کی۔ امام خمینی نے دنیا میں یہاں تک کہ غیر مسلم ممالک میں روحانیت کے ‏ماحول اور روحانیت کے رجحان کو زندہ کر دیا۔ مادہ پرستانہ اور روحانیت مخالف پالیسیوں کے نیچے کچل کر روحانیت ‏ختم ہو گئی تھی۔ ‏

مکمل خبر تھوڑی دیر میں ...

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .