۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
مدیریت حوزه علمیه خواهران مازندارن

حوزه/ مرکز تخصصی نورالزهرا (س) شہر ساری کی سربراہ نے کہا کہ انقلابِ اسلامی کی فتح و کامیابی کو نئی اسلامی تہذیب کے ادراک کیلئے ایک اہم فلسفہ قرار دیا جا سکتا ہے، کیونکہ انقلابِ اسلامی نے مسلمانوں کی زندگیوں پر حکمرانی کرنے والی مساوات کو اپنی الہی خصوصیات کے ساتھ بدل دیا۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مازندران ایران میں مرکز تخصصی نورالزهرا سلام الله علیھا کی سربراہ محترمہ خانم عطیه خاتمی نے ”انقلابِ اسلامی مقدمہ تشکیل تمدن اسلامی“ کے عنوان سے منعقدہ نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی (رح) نے قرآنی ادبیات، مذہب اور عاشورائی ثقافت کی بنیاد پر انقلابِ اسلامی کو کامیاب کیا، اس سلسلے میں پہلا قدم اٹھایا گیا اور انقلاب کامیابی سے ہمکنار، محفوظ اور مستحکم ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ انقلاب کے دوسرے مرحلے میں، ثقافتی انقلاب کا مطلب، حوزه ہائے علمیه، یونیورسٹی، مینجمنٹ سسٹم میں تبدیلی ہے اور تیسرے مرحلے میں معاشی انقلاب، ہارڈ ویئر اور ٹیکنالوجی میں تبدیلیاں تجویز کی جاتی ہیں، لہٰذا نئی اسلامی تہذیب کی تشکیل کیلئے ان دو بڑے اقدامات کو عملی جامہ پہنانا ضروری ہے۔

محترمہ خانم خاتمی نے کہا کہ انقلابِ اسلامی کے دیگر اہم کارناموں میں سے ایک یہ تھا کہ امام خمینی (رح) نے عملی طور پر قرآن کو سیاسیات کے میدان میں لایا اور تنظیم سازی کی اور انقلابی کمیٹیوں جیسے سپاہ پاسدارانِ انقلاب اور رضا کارانہ جہاد وغیرہ کو قائم کر کے انقلابی لوگوں کی ان اداروں میں شرکت کو یقینی بنایا اور جدید طرز سے سماجیات، سیاسیات اور انتظامی امور میں بنیاد رکھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ امام (رح) کے سیاسی کردار نے عالمی منجمنٹ سسٹم میں ایک نیا رخ پیدا کر دیا جو کہ مذہبی ثقافت پر مبنی تھا۔ انقلابِ اسلامی کی فتح و کامیابی کو نئی اسلامی تہذیب کے ادراک کیلئے ایک اہم فلسفہ قرار دیا جا سکتا ہے، کیونکہ انقلابِ اسلامی نے مسلمانوں کی زندگیوں پر حکمرانی کرنے والی مساوات کو اپنی الہی خصوصیات کے ساتھ بدل دیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .