۱۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۹ شوال ۱۴۴۵ | May 8, 2024
آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی

حوزہ/ صدر وفاق المدارس پاکستان نے خطبہ جمعہ میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ مشرکین سے بھی اگر پوچھا جاتا کہ اس آسمان و زمین کو کس نے بنایا، مردہ سے زندہ اور زندہ سے مردہ کو کس نے پیدا کیا ، مدبر کائنات کون ہے تو وہ بھی کہتے تھے اللہ تعالیٰ ہے تو پھر تم لوگ کہاں بھٹک رہے ہو اور اللہ تعالیٰ کی بات کیوں نہیں مانتے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ وفاق المدار س الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے واضح کیا ہے کہ شرک درحقیقت اللہ تعالیٰ کو چیلنج کرنا اور مخلوق کو اس کا شریک قرار دینا ہوتا ہے۔ شرک ایسا گناہ ہے کہ اگر انسان اس سے توبہ کر کے نہیں مرتا تو یہ گناہ کبھی بھی بخشا نہیں جائے گا۔ مشرکین سے بھی اگر پوچھا جاتا کہ اس آسمان و زمین کو کس نے بنایا، مردہ سے زندہ اور زندہ سے مردہ کو کس نے پیدا کیا ، مدبر کائنات کون ہے تو وہ بھی کہتے تھے اللہ تعالیٰ ہے تو پھر تم لوگ کہاں بھٹک رہے ہو اور اللہ تعالیٰ کی بات کیوں نہیں مانتے۔

جامع مسجد علی جامعتہ المنتظر میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہمارے ملک میں سب کچھ مثلا تیل ، گیس، زراعت ، سونا ، چاندی سب ہے، مگر ہم سب منگتے بن کر دعائیں کرتے رہتے ہیں کہ ہمیں فلاں ملک سے مدد مل جائے۔ چونکہ یہ لوگ اللہ تعالیٰ پر یقین نہیں رکھتے حالانکہ زمین پر کوئی ایسی چیز نہیں جس کے رزق کی ذمہ دار اللہ تعالیٰ نے نہ لی ہو۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے، : ۔۔اور تمہارے رب نے حکم فرمایا کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔ اس آیت مجیدہ میں حرف باءاستفادہ ہوا ہے جس کا معنیٰ یہ ہے کہ اگر قدرت رکھتے ہو تو ان کے ساتھ خود احسان کرو اور ان کو نوکر رکھ کر نہ دو بلکہ ان کی ضروریا ت کو تم بنفس نفیس پوری کرو۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ جو کائنات کا خالق و مالک اور ازلی ، ابدی اور سرمدی ہے۔ اس نے جو مخلوق پیدا کی اس لئے ایک خاص وقت معین کیا اور ساری مخلوقات پر انسان کو فضیلت دی اور پوری کائنات کو انسان کے لئے تسخیر کر کے کنٹرول میں دے دیا۔پیامبر اسلام پر ہدایت سے بھری کتاب بھیجی اور اس کی پہلی وحی میں کہا گیا: حکم ہوا کہ جو بھی کام کرو اپنے رب کا نام لے لیا کرو اور اگر ایسا کرو گے تو تم امت اسلامی کے ایک فرد قرار پاؤ گے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .