۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
 انجمن علمای یمن

حوزہ/انجمنِ علمائے یمن نے یمن کے صوبۂ ابین میں بیت اللہ الحرام کے زائرین کو لوٹنے کے لئے سعودی اماراتی کرائے کے دہشت گردوں کی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،انجمنِ علمائے یمن نے ایک بیان میں،یمن کے صوبۂ ابین کے شہر المحفد میں بیت اللہ الحرام کے زائرین کی وطن واپسی کے موقع پر سعودی اماراتی کرائے کے دہشت گردوں کی جانب سے حجاج کرام کو لوٹ مار کرنے کے لئے کی جانے والی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے افسوسناک اقدام قرار دیا ہے۔

انجمنِ علمائے یمن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ المحفد کے علاقے میں بیت اللہ الحرام کے زائرین کو لوٹنے کا جرم مقبوضہ علاقوں میں واضح انحراف اور انتشار اور دلوں کی سیاہی کو ظاہر کرتا ہے،یقیناً اس ناپاک عزائم کا تعلق وہابی ثقافت سے ہے، جو کہ لوٹ مار کو جائز سمجھتی ہے۔

علمائے یمن نے مزید کہا کہ ہم نے صوبۂ ابین میں مکہ مکرمہ سے براستہ المحفد کے علاقے سے واپس آنے والے حجاج کرام کے خلاف اس جرم کی تفصیلات اور کرائے کے قاتلوں کی طرف سے ان پر دہشت گردی اور لوٹ مار کے بارے میں حاجیوں کے بیانات کی تحقیق کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حج بیت اللہ الحرام سے واپس آنے والے یمنی حجاج کرام کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے وہ ایک سنگین جرم ہے جو کرائے کے قاتلوں کے جرائم کی فہرست میں شامل ہو جائے گا اور یہ جرم قیامت تک ان کے برے نامۂ اعمال میں باقی رہے گا۔

انجمنِ علمائے یمن نے کہا کہ اصلاح پارٹی کے رہنماؤں کی ہٹ دھرمی،خود غرضی اور ان کی طرف سے شہرِ مأرب وغیرہ کی سڑکوں کو حجاج کرام کی آمد و رفت کے لئے دوبارہ کھولنے اور مناسب راستوں سے گزرنے کی سہولت کی عدم فراہمی کی وجہ سے حجاج پر حملہ، لوٹ مار اور ان کی تکالیف اور مشکلات میں اضافہ ہوا۔

انجمنِ علمائے یمن نے اصلاح پارٹی کو حجاج کے خلاف سعودی اماراتی دہشت گردوں کی جارحیت کے جرم اور گناہ میں شریک قرار دیا اور کہا کہ سنگین نتائج کا سامنا کرنے سے پہلے ملتِ یمن کے خلاف گناہِ کبیرہ اور جرائم کا ارتکاب بند کردے اور سعودی اور اماراتی ظالم حکومتوں کی غلامی سے نکل جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .