۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
پنٹاگون

حوزہ/ امریکی وزارت دفاع کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ افغانستان میں اس ملک کا 7 ارب ڈالر کا اسلحہ اور سیکیورٹی آلات طالبان کے ہاتھوں لگ گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پینٹاگون کے ایک اہلکار نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے ہاتھ میں موجود 7 ارب ڈالر کے ہتھیاروں میں فوجی طیارے، بکتر بند گاڑیاں، کئی قسم کے ہتھیار اور آلات شامل ہیں۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا نے یہ ہتھیار اور سازوسامان افغانستان کی سابق حکومت کی سیکیورٹی فورسز کو فراہم کیے تھے۔ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ افغانستان کی سابق حکومت کی سیکیورٹی فورسز کے پاس 18 بلین ڈالر سے زیادہ کا اسلحہ تھا۔

یاد رہے کہ 15 اگست 2021 کو طالبان نے کابل پر حملہ کر کے افغانستان پر قبضہ کر لیا تھا۔ طالبان نے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد افغانستان میں تمام امریکی ہتھیاروں کا کنٹرول سنبھال لیا، تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ افغانستان میں امریکہ کے چھوڑے گئے ہتھیاروں کا کتنا حصہ طالبان کے ہاتھ میں آیا اور وہ کس حد تک استعمال ہو سکتا ہے۔ یہ سوال اس لیے پیدا ہوتا ہے کہ امریکی فوجیوں نے افغانستان سے بھاگتے ہوئے بہت سے ہتھیار اور فوجی ساز و سامان تباہ کر دیا تھا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ افغانستان کے اندرونی معاملات میں امریکہ کی مداخلت کے باعث اس ملک کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو گیا۔ اس سے وہاں کی معاشی حالت اور صحت کی خدمات تباہ ہوگئیں۔

لیبلز