حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جیسے جیسے اربعین امام حسین علیہ السلام کے ایام قریب آرہے ہیں اور ہزاروں بحرینی شہری عراق اور ایران میں مقامات مقدسہ کی زیارت کے لیے آمادگی کر رہے ہیں، اس ملک کی وزارت داخلہ سے منسلک بحرین کے پاسپورٹ اور ریذیڈنسی ڈیارٹمنٹ نے ٹراول پرمٹ درخواست (Travel Permit) فارم کو پُر کرنے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔
اس فارم میں کہا گیا ہے کہ مسافر کو اپنے سفر کی وجہ بتانا ضروری ہے اور بحرینی شہریوں کا کہنا ہے کہ اربعین کے ایام نزدیک ہیں، ہزاروں بحرینی نجف اشرف اور کربلائے معلی جانے کا ارادہ رکھتے ہیں، ایسے وقت میں یہ قانون جان بوجھ کر لایا گیا ہے تا کہ لوگوں کو اربعین پر جانے سے روکا جا سکے۔
بحرین کے انسانی حقوق کے مرکز نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ یہ اقدام انفرادی اور سماجی آزادیوں کو محدود کرتا ہے اور اسے منسوخ کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ خاص طور پر امتیازی اور شہریوں کے خلاف ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق حالیہ مہینوں میں بحرین کی حکومت نے ہزاروں بحرینی شہریوں پر اسلامی جمہوریہ ایران اور دیگر ممالک میں بغیر کسی واضح اور قابل یقین وجہ کے مقامات مقدسہ کے سفر پر پابندی لگا دی ہے۔
حکومت بحرین نے کورونا وائرس کو بہانہ بنا کر 2020 سے بحرینی شہریوں کے عراق اور ایران کے سفر اور اربعین حسینی (ع) کے مارچ میں شرکت پر پابندی عائد کر دی تھی۔
رپورٹ کے مطابق، بحرینی حکام نے قبل ازیں سینکڑوں شیعہ شہریوں کو بحرین کے انٹرنیشنل ائرپورٹ اور سعودی عرب سے متصل زمینی گزرگاہ " پل فہد " سے اس وقت واپس کر دیا تھا جب وہ مقامات مقدسہ کی زیارت کے لیے عراق، شام اور ایران کے سفر کا ارادہ رکھتےتھے۔