حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس وقت مغرب اور مغرب پرست میڈیا جمہوریت،آزادی،حقوق بشر اور انسانیت جیسے پرفریب نعروں کے ذریعے اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔ جس کی واضح مثال ایران میں حالیہ واقعات ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے میڈیا کے مطابق ایک خاتون کو پولیس نے بدحجابی کی وجہ سے تحویل میں لیا۔تاکہ اس کو اسلامی قانون کے مطابق تذکر دیں اور پولیس سٹیشن پرخاتون کی طبیعت بگڑ گئی جسے فورا قریبی ہسپتال منتقل کیاگیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکی۔اس حادثہ کا ایرانی اعلیٰ حکام نے بروقت نوٹس لے کر تحقیقات کا حکم دیا اور متاثرہ خاندان سے اظہار ہمدردی بھی کیا۔
یہ ایران کا اندرونی معاملہ تھا۔جس طرح ہر ملک میں اس طرح کے ہزاروں واقعات ہوتے ہیں اور ملکی ادارے حقائق تک پہنچنے کے لیے کوشش کرتے ہیں۔ایرانی صدر،پارلیمنٹ اور عدلیہ کے ایکشن لینے کے باوجود انقلاب و اسلام مخالف گروہوں کے ہاتھ ایک بہانہ مل گیا اور جھوٹ،پروپیگنڈااورحقائق کو توڑ موڑ کر حالات خراب کرنے کے تمام وسائل کو بروئے کار لایا۔
احتجاج کے نام پرایک چھوٹے گروہ کی جانب سے سڑکوں پر ذاتی وحکومتی املاک کونقصان پہنچایاگیا، پولیس اور بے گناہ ا فراد کو شہید کیاگیا، اسلامی مقدسات کی توہین کی گئی لیکن مغرب اور استعماری گروہوں نے ان کی حمایت کی۔
اسلامی حکومت نے احتجاج اور مظاہروں کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔جب عوام کی جان ومال کو نقصان پہنچایا،امن وامان اور نظام کو چیلنج کیا،مقدسات کی توہین کی گئی تو جمعۃ المبارک اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے دن لاکھوں عوام میدان میں آئےاور احتجاج کی آڑمیں فتنہ وفساد اور قتل وغارت گری کرنے سے برائت کا اظہار کیا اور اس واقعے کے اصل ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کامطالبہ کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے لاکھوں عوام نے اسلامی نظام اور رہبریت سے اپنی وفاداری کااعلان کے ساتھ استکبار اور انقلاب دشمنوں سے مقابلے کے لیے تجدید عہد بھی کیا۔
اس طرح ایک بار پھر انقلاب واسلام دشمنوں کی سازش کو ایرانی عوام نے ناکام بنادیا۔جو کہ ایران میں جمہوری اصولوں کی فتح ہے اور نام نہاد حقوق بشر وجمہوریت کے نعرہ لگانے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔