حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی عدلیہ کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین غلام حسین محسنی اژہ ای نے آج بروز سوموار 03 اکتوبر 2022ء کو عدلیہ کی سپریم کونسل میں اپنے خطاب کے دوران حالیہ واقعات اور خلفشاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا: مثبت اور پرامن احتجاج ایک عوامی اقدام اور لوگوں کا آئینی اور قانونی حق ہے۔
انہوں نے کہا: اگر احتجاج افراتفری، ہنگامہ آرائی، عوامی املاک کو جلانے اور لوٹ مار، فحاشی، عدم تحفظ پیدا کرنے اور لوگوں کو قتل کرنے کے ہمراہ ہو تو یہ احتجاج نہیں کہلاتا۔ جو لوگ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں ان سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔
ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے کہا: حالیہ فسادات کے دوران کئی سیکورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے ادارے، بسیج اور عام لوگ ہلاک ہوئے ہیں، جن کے مسببین کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ یہ امر بہت ضروری ہے کہ ان مقدمات کی فوری تحقیقات کی جائیں اور ان حملہ آوروں کی نشاندہی کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا: حالیہ دنوں میں ملک کے اٹارنی جنرل کی طرف سے فسادات کے دوران گرفتار ہونے والے افراد کے مقدمات سے نمٹنے کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں اور اس پر سنجیدگی سے کارروائی کی جائے گی۔