۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللھیان

حوزہ/ امیر عبداللہیان کے مطابق لندن سے ہدایت کردہ بہت سے چینلز لوگوں کو بغاوت کرنے، آگ لگانے یا دوسروں کو قتل کرنے پر اکسا رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امیر عبداللہیان نے امریکی رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں نظام کی تبدیلی نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ امریکی این پی آر ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے عبداللہیان نے کہا کہ ایرانی خاتون مہسا امینی کی موت کے بعد ایرانی صدر ان کے اہل خانہ سے ملنے گئے۔ وہ اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا بھر میں بالخصوص امریکہ اور برطانیہ میں ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد لوگوں نے پرامن مظاہرہ کرکے اپنا احتجاج ظاہر کیا اور معاملہ ختم ہوگیا۔ اب سب کو عدلیہ کے جواب کا انتظار ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ برطانیہ اور امریکہ سے چلنے والے چینلز پر اس واقعے کے بارے میں اشتعال انگیز باتیں کیوں کی جا رہی ہیں۔ کچھ امریکی حکام اشتعال انگیز الفاظ میں مداخلت کیوں کر رہے ہیں؟

امیر عبداللہیان کے مطابق لندن سے ہدایت کردہ بہت سے چینلز لوگوں کو بغاوت کرنے، آگ لگانے یا دوسروں کو قتل کرنے پر اکسا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں اور بغاوت یا فساد میں بڑا فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں عوام کے مطالبات کا خیال رکھا جاتا ہے تاہم غیر ملکیوں کے اکسانے پر فساد برپا کرنے والوں سے قانونی طور پر نمٹا جائے گا۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران میں 17 ہزار افراد کو قتل کرنے والا منافقین دہشت گرد گروہ امریکہ اور یورپی ممالک میں بیٹھ کر اشتعال انگیز کارروائیاں کر رہا ہے اور اپنے عناصر کو ایران بھیج رہا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .