۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
عارف حسین واحدی

حوزہ / شیعہ علما کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے قومی پلیٹ فارم کے دونوں سابقہ سیکریٹری جنرلز جناب سید وزارت حسین نقوی کی رحلت اور جناب انور علی آخوندزادہ کی شہادت کے ایام کی مناسبت سے اپنے ایک بیان جاری کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علما کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے قومی پلیٹ فارم کے دونوں سابقہ سیکریٹری جنرلز جناب سید وزارت حسین نقوی کی رحلت اور جناب انور علی آخوندزادہ کی شہادت کے ایام کی مناسبت سے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں عظیم شخصیات قومی سرمایہ تھیں۔

اپنے آخری سانس تک اپنے قومی پلیٹ فارم اور قیادت سے وفاداری ان کا طرۂ امتیاز تھا۔ مشکل ترین بحرانوں میں اپنی قیادت کے شانہ بہ شانہ مذہبی و ملی حقوق، وحدت امت، ملکی استحکام اور امن و سلامتی کے لئے جدوجہد کرتے رہے۔

دونوں شخصیات کو مرکزی کابینہ میں سیکریٹری جنرل کے عہدے پر کام کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔ شاندار اور قابل قدر خدمات انجام دیں۔ جن پر ان کو دل کی گہرائی سے خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

اللہ تعالی کی ذات کا لاکھ لاکھ احسان کہ تنظیمی،سیاسی اور ملی حوالے سے طولانی مدت دونوں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ دونوں قومی پلیٹ فارم کا قیمتی اثاثہ تھے۔ 2012ء میں جب مجھے قومی پلیٹ فارم کے سیکریٹری جنرل کے طور پر منتخب کیا گیا تو تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ ،قومی پلیٹ فارم کے بانی نامور وکیل جناب سید وزارت حسین نقوی نے بے انتہا حوصلہ افزائی فرمائی، قدم قدم پر راہنمائی فرمائی، الحمد للہ ہمیشہ اپنے سینئرز کے تجربیات سے سیکھنا اور ان سے راہنمائی لینا اپنے لئے باعث فخر سمجھتا ہوں اور اسی کواپنی کامیابیوں کا سبب سمجھتا ہوں۔

وزارت نقوی صاحب اپنے پلیٹ فارم کے ساتھ جو اخلاص رکھتے تھے ان سے میں انتہائی متاثر تھا۔ ان کی وفات قومی و ملی نقصان کے علاوہ تنظیمی حوالے سے بہت بڑا دھچکا تھا۔

اسی طرح شہید بزرگوار جناب انور علی آخوندزادہ کا تنظیمی بنیادوں کو مضبوط کرنے ،قیادت کی بھر پور پشت پناہی اور قومی حقوق کے لئے مخلصانہ کوششیں انتہائی لائق قدردانی ہیں۔ جب وہ مرکزی سیکریٹری جنرل تھے میں اس وقت مشہد مقدس کے شعبے کی ذمہ داریاں نبھا رہا تھا۔ ہر وقت رابطے میں رہ کر ملک میں قومی حقوق اور مسائل پر بریف کرتے۔ قائد محترم کے ساتھ دورں پر تشریف لاتے تو ان کا تمام تنظیمی احباب کے ساتھ شفقت اور محبت بھرا رویہ ناقابل فراموش ہے۔ وہ ایک نڈر، بے باک اور نظریاتی انسان تھے۔ اسی مقدس راہ میں شہادت کا درجہ رفیعہ حاصل کیا۔

ہم سب کو یہ عہد کرنا ہو گا کہ ان کی اس جدوجہد کو خلوص اور محنت کے ساتھ جاری رکھیں۔دعا ہے کہ خداوند متعال دونوں بزرگان کو بہترین اجر، جنت میں بلند درجات اور شفاعت معصومین علیہم السلام عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .