حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے ضلعی ورکرز کنونشن راولپنڈی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ورکرز کنونشن منعقد کرنا کارکنوں کے لیے حوصلہ افزاء اقدام ہے۔ جس کے نتیجے میں فعالیت مزید بہتر ہوگی اور تنظیم بھرپور قوت سے آگے بڑھے گی۔
انہوں نے کہا: قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی قیادت پہ ہمیں بجا طور پر فخر ہے۔ ان کی راہنمائی میں ہم نے ہمیشہ امن و اتحاد اور ملکی سالمیت اور استحکام کے لیے جدوجہد کی ہے جو بھرپور قوت کے ساتھ جاری رہے گی۔
مرکزی نائب صدر نے قومی پلیٹ فارم کی ملی حقوق اور ملکی استحکام میں کردار پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: ہم نے اس ملک کی سیاست میں ہمیشہ اپنا مثبت اور تعمیری کردار ادا کیا ہے۔ جب بھی اس ملک پر مشکل حالات آئے ہم نے آگے بڑھ کر پوری قوت کے ساتھ ان حالات کو سنبھالا ہے۔ ملک کے ایک صوبے میں دو بار حکومت بنائی۔ سینٹ،قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں اپنی مؤثر نمائندگی بھیج کر جہاں ملی حقوق کا دفاع کیا وہاں ملک کی سیاست میں بھی اہم اور مثبت کردار ادا کیا۔
علامہ عارف واحدی نے کہا: ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ملک میں مذہبی،سیاسی انتشار، اختلافات اور جنگ و جدال کا ماحول بنانا کسی طور پر بھی اس ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ موجودہ بحرانی حالات میں ہم پوری قوم سے اور خاص کر محب وطن سیاسی، مذہبی قوتوں سے سے درخواست کرتے ہیں کہ آئیں سب سر جوڑ کر بیٹھیں اور ذاتی اور پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر ملک کو اس بحران سے نکالیں ورنہ یاد رکھیں کہ اگر آج ہم نے کوتاہی کی اور حصولِ اقتدار میں لڑتے جھگڑتے رہے اور ملک کو معاشی طور پر مضبوط نہ کیا تو ہم سب آئندہ نسل کے مجرم ہوں گے۔
انہوں نے تنظیمی ذمہ داران اور کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: آئیں اس ملک میں بھرپور سیاسی،مذہبی،ملی کردار ادا کرنے کے لیے اپنے آپ کو مضبوط کر لیں، اپنی صفوں میں مزید اتحاد پیدا کریں، اپنے مقدس اہداف کے لئے خلوص بھرے جذبات کے ساتھ مل کر آگے بڑھیں اور کارکنوں کی اخلاقی،تنظیمی،سیاسی،عقیدتی تربیت پر توجہ دیں۔ تنظیم کو نچلی سطح تک مکمل آرگنائز کرنے کے لئے اپنا مؤثر کردار ادا کرکے اپنی قیادت اور قومی پلیٹ فارم کو مضبوط کریں کیونکہ پاکستان اللہ تعالی کی نعمت ہے اس کے استحکام،امنیت،سالمیت کے لئے آپ نے سب سے بڑا اور موثر کردار ادا کرنا ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ اس کنونشن میں میں سید محمود بخاری، علامہ شبیر حسن میثمی، علامہ اشتیاق حسین کاظمی، علامہ جعفر نقوی، علامہ کوثر عباس حیدری، علامہ قاسم جعفری اور دیگر علماء نے بھی خطابات کیے۔