حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام اور ترکی میں آئے زلزلے سے اب تک 4 ہزار سے زائد افراد کی موت واقع ہو چکی ہے، ترک صدر رجب طیب اردوغان نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ترکی اور شام میں آنے والا خوفناک زلزلہ اب تک کا خطرناک ترین زلزلہ ہے جس میں اب تک 4 ہزار 300 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ اب بھی بڑی تعداد میں لوگوں کے ملبے تلے دبے ہونے کی خبر ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ترکی میں آنے والے شدید زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 2316 ہو گئی ہے۔ ترکی میں زخمیوں کی تعداد 13293 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 6217 مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں اور 7840 افراد کو ملبے تلے سے نکالا جا چکا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ترک ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد اب تک 185 سے زائد آفٹر شاکس محسوس کیے جا چکے ہیں۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ شام میں زلزلے کے باعث مرنے والوں کی تعداد 800 سے زائد ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 1284 سے بھی زیادہ ہے۔
صورتحال کو دیکھتے ہوئے مرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافے کا خدشہ ہے۔ زلزلے کے بعد بعض علاقوں میں شدید سردی نے بھی صورتحال کو پیچیدہ بنا دیا ہے اور زلزلے سے متاثرہ لوگ کھلے آسمان تلے راتیں گزارنے پر مجبور ہیں۔
دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کی پہلی امدادی کھیپ دمشق پہنچ گئی۔ شامی میڈیا ذرائع نے بتایا کہ رات 11 بج کر 50 منٹ پر پہلا جہاز ایران سے امدادی سامان لے کر دمشق کے ہوائی اڈے پر پہنچا۔
شام کے وزیر ٹرانسپورٹ باسم منصور نے کہا کہ امدادی سامان لے کر دو روسی طیارے کل صبح لازقیہ ہوائی اڈے پر پہنچے جبکہ امارات اور ہندوستان کے جہاز منگل کو شام پہنچیں گے، انہوں نے کہا کہ اس طرح ایران، روس اور امارات کے 5 طیارے امدادی سامان لے کر کل دمشق اور لازقیہ ہوائی اڈے پر اتریں گے۔