حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، بزرگ شیعہ عالم دین شیخ صدوق رحمۃ اللہ علیہ نے علی ابن مھزیار سے روایت نقل کی ہے اور یہ روایت کتاب بحارالانوار کی جلد نمبر 50 کے صفحہ نمبر 101 پر موجود ہے۔
علی بن مھزیار نے امام جواد علیہ السلام کو لکھا کہ "اہواز میں زلزلوں کی کثرت کی وجہ سے میں اسی شہر میں رہوں یا یہاں سے کسی اور جگہ منتقل ہو جاؤں؟ تو امام علیہ السلام نے جواب میں فرمایا: "وہاں سے منتقل نہ ہو بلکہ بدھ، جمعرات اور جمعہ کو روزہ رکھیں، غسل کریں اور پاکیزہ لباس پہنیں اور جمعہ کے دن باہر جائیں اور بارگاہ خداوندی میں (زلزلہ و مصیبت سے نجات کی) دعا کریں تو خداوندعالم زلزلے کو تم سے دور رکھے گا"۔
راوی کہتا ہے کہ ہن نے یہی کام کیا تو زلزلےآنا رک گئے۔ نیز امام علیہ السلام نے یہ بھی فرمایا کہ "تم میں سے جو کوئی بھی گناہ گار ہوں تو وہ توبہ کرے اور دعائے خیر کرے"۔
اسی طرح بہت ساری آیات و روایات میں آیا ہے کہ مصیبت اور سختی سے نجات کے لئے دعا کرو۔ یہاں تک کہ امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا "دعا؛ ہر مصیبت اور بلا کو ٹال دیتی ہے۔ چاہے وہ مصیبت آ چکی ہو یا ابھی نہ آئی ہو"۔