حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ریکٹر اسکیل پر 7.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس کا مرکز ترکی تھا، اس زلزلے نے مغربی ایشیا اور مشرقی بحیرہ روم کے کئی علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا۔
ترک میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ زلزلہ ترکی اور شام کی سرحد پر اور ترکی کے شہر غازی انتپ سے 26 کلومیٹر شمال مشرق میں آیا۔
ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا کہ یہ زلزلہ ترکی، شام، لبنان، فلسطین، عراق، اردن، مصر، سعودی عرب اور یوکرین اور یورپ کے کچھ حصوں بشمول یونان، بلغاریہ وغیرہ میں ریکارڈ کیا گیا۔
ویڈیو: شام میں زلزلے کے بعد حرم حضرت زینب کے مناظر
زلزلے کی شدت اتنی تھی کہ سردی کی شدید سردی میں ترکی، شام اور لبنان کے کئی شہروں میں عمارتیں گرنے اور آفٹر شاکس کے خوف سے لوگ رات کو سڑکوں پر آگئے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق گزشتہ رات آنے والے زلزلے کے بعد ترکی اور شام کے مختلف شہروں میں کم از کم 140 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
انقرہ میں سعودی عرب کے سفارت خانے نے اعلان کیا ہے کہ اس زلزلے میں اس ملک کے کم از کم 6 شہریوں کی موت ہوئی ہے۔
اس دلخراش واقعے کے بعد ترکی نے مختلف ممالک اور بین الاقوامی اداروں سے مدد طلب کی ہے۔
اس زلزلے میں ترکی میں 53 اور شام میں 86 مارے گئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق آج صبح آنے والے زلزلے کے بعد ترکی بھر میں 53 افراد اور شام میں 86 افراد کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔
ترکی کے صوبہ مالتیا کے گورنر نے بھی اعلان کیا: "زلزلے کے باعث 130 عمارتیں گرنے سے 3 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے"۔