حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی سروس کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ مرجع تقلید حضرت آیت اللہ سیستانی نے عراق میں شیعہ علماء کونسل افغانستان کے وفد سے ملاقات کے دوران کہا: شیعوں کو امارت اسلامیہ کے ساتھ پرامن رویہ اختیار کرنا چاہیے تاکہ وہ عوام کے حقوق کی پاسداری کر سکیں اور یہی صحیح اور دانشمندانہ طریقہ ہے جو علماء کونسل نے اختیار کیا ہے۔
افغان وائس نیوز ایجنسی (آوا) نے منگل کو رپورٹ نشر کی ہے کہ افغانستان کی شیعہ علماء کونسل کے اعلیٰ سطحی وفد نے عراق میں آیت اللہ سیستانی سے ملاقات کی ہے۔
اس وفد نے مرجع عالیقدر کو افغانستان کی موجودہ صورتحال اور علماء کونسل کے مؤقف کے بارے میں بتایا اور ملک میں شدید غربت و افلاس کے موقع پر پکتیکا کے زلزلہ متاثرین سمیت افغانستان کے غریب عوام کی امداد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور اور ان سے اس قسم کی امداد کو جاری رکھنے کی بھی درخواست کی۔
حضرت آیت اللہ سیستانی نے بھی اس ملاقات میں وفد مکے شرکاء کو نصیحت کی کہ موجودہ صورتحال میں ضروری ہے کہ شیعہ امن اور محبت کا راستہ اختیار کریں اور افغانستان کی موجودہ حکومت کے ساتھ پرامن پالیسی اختیار کریں تاکہ وہ عوام کے حقوق کی پاسداری کرسکیں۔
حضرت آیت اللہ سیستانی نے کہا : صحیح اور حکیمانہ راستہ وہی ہے جو علماء کونسل نے اختیار کیا ہے۔
انہوں نے غریبوں کی مالی امداد کے بارے میں اسے آئندہ بھی جاری رکھنے اور اس میں مزید بہتری لانے کا بھی وعدہ کیا اور کہا: میں نے اپنے وکلاء کو بھی ضرورت مند شیعہ اور سنی مسلمانوں کی مدد کرنے کا کہا ہے۔
انہوں نے آخر میں شیعہ اور سنی بھائیوں کے درمیان اسلامی بھائی چارے کی مضبوطی اور افغانستان میں اسلامی مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان دوستی اور محبت پیدا کرنے پر زور دیا۔