۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
هیئت علمای عربستان

حوزہ/سعودی سپریم علماء کونسل نے طالبان کی جانب سے افغان طالبات کی تعلیم پر پابندی سے متعلق فیصلے کے حوالے سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے بیان واپس لینے پر زور دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی سپریم علماء کونسل نے طالبان کی جانب سے افغان طالبات کی تعلیم پر پابندی کے فیصلے سے متعلق ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس فیصلہ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب آل سعود نے وہابیت کے طرز تفکر پر خواتین کے خلاف سخت قوانین نافذ کر رکھے ہیں اور سعودی عرب میں خواتین اپنے بہت سے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔

سعودی علماء نے حکومت افغانستان سے، افغان خواتین کو تعلیمی اداروں میں تعلیم کا حق فراہم کرنے اور خواتین کو تعلیم سے محروم کرنے کے اپنے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سعودی علماء کونسل نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلامی شریعت میں خواتین کی تعلیم پر پابندی لگانا جائز نہیں ہے، مزید کہا ہے کہ اسلام اپنی مضبوط شریعت اور کامل قانون کے ساتھ مردوں اور عورتوں کے انسانی حقوق کا تحفظ کرتا ہے اور اس کے فرائض بیان کئے ہیں۔

انجمن علماء کونسل سعودی نے کہا ہے کہ اسلام نے اپنے احکام و قوانین کے ساتھ خواتین کے شرعی حقوق کا تحفظ کیا ہے اور خواتین دین حنیف کے سائے میں اپنے حقوق حاصل کرنے کا مکمل حق رکھتی ہیں۔

علماء کونسل نے مزید کہا: اسلامی احکام اور قوانین نے خواتین کی عزت و آبرو کا تحفظ کیا ہے اور خواتین نے علم سیکھنے کے ساتھ پوری تاریخ میں مسلم معاشرے کی تحریک اور خوشحالی میں کردار ادا کیا ہے۔

آخر میں سعودی علماء نے کہا: اسلام نے خواتین کیلئے پہلا حق جو محفوظ کیا ہے وہ تعلیم و تعلم کا حق ہے اور شرعی نصوص نے بھی خواتین کی تعلیم پر زور دیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .