۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مولانا شیخ حسن علی

حوزہ/ نجف اشرف میں حجۃ الاسلام و المسلمین عالی جناب مولانا شیخ حسن علی نجفی کے اعجاز میں حوزۂ علمیہ نجف اشرف سے فارغ التحصیل ہونے پر اور راہِ تبلیغِ دین پہ قدم بڑھانے کے عنوان پر ایک جلسے کا انعقاد کیا گیا جسمیں مولانا موصوف کے رفقاء کے ساتھ ساتھ حوزۂ علمیہ نجف اشرف کے افاضل نے بھی شرکت کی 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نجف اشرف میں حجۃ الاسلام و المسلمین عالی جناب مولانا شیخ حسن علی نجفی کے اعجاز میں حوزۂ علمیہ نجف اشرف سے فارغ التحصیل ہونے پر اور راہِ تبلیغِ دین پہ قدم بڑھانے کے عنوان پر ایک جلسے کا انعقاد کیا گیا جسمیں مولانا موصوف کے رفقاء کے ساتھ ساتھ حوزۂ علمیہ نجف اشرف کے افاضل نے بھی شرکت کی۔

قابل ذکر ہے کہ مولانا موصوف نے اپنے علمی سفر کا آغاز اپنے ہی وطن ہندوستان کی ریاست بنگال سے کیا پھر جامعۃ الامام امير المؤمنين عليہ السلام نجفی ہاؤس ممبئی سے فارغ ہوکر اعلی تعلیم کے لیے نجف اشرف تشریف لائے ،تقریباً 11 سے 12 سال تک نجف اشرف میں تحصیلِ علوم میں مشغول رہے۔

تقریب کا آغاز مولانا شیخ میزان نجفی نے تلاوت کلام پاک سے کیا اس کے بعد مولانا ابو تمامہ عابدی اور مولانا شیخ شمسی حیدر خان نے بارگاہ اہل بیت علیہم السلام میں منظوم نذرانۂ عقیدت پیش کیا اس کے بعد حجتہ الاسلام و المسلمین عالی جناب مولانا سید زوار حسین عابدی نے بالاختصار علم و عمل پہ روشنی ڈالتے ہوۓ مؤسسۂ امام موسی ابن جعفر علیہما السلام کے اراکین کی جانب سے مولانا حسن علی کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ تبلیغی میدان میں جب بھی قلمی و علمی مدد درکار ہو مؤسسہ کے تمام اراکین آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔ بعدہ خود مولانا شیخ حسن علی نجفی نے اپنے حصول علمی پر مختصر روشنی ڈالتے ہوۓ انعقادِ جلسہ پہ اظہارِ تشکر کیا۔

جلسے کے آخر میں فاضل نجف اشرف حجتہ الاسلام و المسلمین سید تنویر عباس رضوی نجفی نے تبلیغ کی اہمیت و افادیت کے ساتھ ساتھ راہ تبلیغ کی صعوبتوں اور اسکے بے پناہ مشکلوں پر روشنی ڈالتے ہوۓ مولانا حسن علی نجفی کے حق میں دعائیں کرتے ہوۓ مقاصدِ تبلیغ پہ بقدرِ نوک قلم پر روشنی ڈالی اور مصائبِ سید الشہداء علیہ السلام کے بعد فقہاء،علماء، اساتیذ اور تمام مرحوم طلبہ کے لیے سورہ فاتحہ ایصال کیا۔ جس کے بعد سلامتی امام کی دعا کے ساتھ جلسہ کا اختتام ہوا اور آخر میں مؤسسۂ امام موسیٰ ابن جعفر علیہما السلام کی جانب سے مولانا سید تنویر عبّاس نے اور حسینیۂ حیدرآباد دکن کی جانب سے مولانا سید مصطفی مہدی رضوی نے مولانا شیخ حسن علی نجفی کی خدمت میں ہدیہ پیش کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .