۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
احکام شرعی

حوزہ؍قرآن شریف میں کچھ مقامات پر سجدے کا ذکر ہوا ہے جس میں سے کچھ واجب اور دیگر مستحب ہیں اور ان مقامات کی نشان دہی ان آیات کے سامنے کلمہ(سجدہ) کے ساتھ کی جاتی ہے کہ جن کی تلاوت کرنے یا سننے والے سےسجدہ مطلوب ہوتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

سوال: قرآن پڑھتے وقت دائیں یا بائیں جانب ایک لفظ (سجدہ) لکھا ہوا نظرآتا ہے اسکا کیا مطلب ہے؟ اور کیا اس کیلئے سجدہ اسہی طرح کیا جائے کہ جیسا نماز میں سجدہ ہوتا ہے؟

جواب: قرآن شریف میں کچھ مقامات پر سجدے کا ذکر ہوا ہے جس میں سے کچھ واجب اور دیگر مستحب ہیں اور ان مقامات کی نشان دہی ان آیات کے سامنے کلمہ(سجدہ) کے ساتھ کی جاتی ہے کہ جن کی تلاوت کرنے یا سننے والے سےسجدہ مطلوب ہوتا ہے ۔
ان میں سے چار واجب سجدے چار سوروں میں مذکور ہیں۔
پہلا۔ بتیسویں سورہ (الم تنزیل الکتاب) جس میں سجدہ پندرھویں آیت کی قرائت مکمل کرنے پر ہے۔
دوسرا۔ اکتالیسویں سورہ (حم تنزیل من الرحمٰن الرحیم) جس میں آیت رقم ۳۷ کو مکمل کرنےپر سجدہ واجب ہے۔
تیسرا۔ سورہ رقم ۵۳ (والنجم اذا ھوی) کہ جس کی آیت رقم ۶۲ کی انتھاء پر سجدہ واجب ہے۔
چوتھا۔ سورہ رقم ۹۶ (اقراء بسم ربک الذی خلق) اور اس میں آخری آیت کی تلاوت مکمل کرنے پر سجدہ کرنا واجب ہوجاتا ہے۔
مذکورہ بالہ سوروں کو سور عزائم اور انکہ سجدے والی آیات کو آیات عزائم کہا جاتا ہے کہ جس میں آیت سجدہ کی تلاوت کرنے والے قارئ یا اسکو سننے والے پر فورا سجدہ کرنا واجب ہوجاتا ہے جو کہ اسہی طرح کانجام دینا ہے جیسا کہ نماز میں سجدہ کیا جاتا ہے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .