۲۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۳ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 11, 2024
روزہ کے احکام

حوزہ؍۔۔۔روزه‌ دار کیلئے اس شرط کی بنا پر کوئی مشکل نہیں ہے کہ روزہ دار کو اطمینان ہو کہ خون یا پانی یا ایسا مواد جس کے ذریعے سے دانتوں کو بھرا جاتا ہو، اسکو نہیں نگلے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی |

ماہ رمضان المبارک میں دانتوں کو بھروانا یا نکلوانا ڈاکٹر یا روزہ دار کیلئے کیا حکم ہے؟

تمام مراجع عظام:

ماہ رمضان المبارک میں دانتوں کو بھروانا یا صفائی کروانا، یا دانتوں کو نکلوانا ڈاکٹر کے لئے کوئی مشکل نہیں ہے

لیکن روزه‌ دار کیلئے اس شرط کی بنا پر کوئی مشکل نہیں ہے کہ روزہ دار کو اطمینان ہو کہ خون یا پانی یا ایسا مواد جس کے ذریعے سے دانتوں کو بھرا جاتا ہو، اسکو نہیں نگلے گا۔

توضيح‌المسائل مراجع، م۱۵۸۳ـ۱۵۷۳.

 آیات عظام امام خمینی، خامنه‌ای، بهجت، تبریزی، سیستانی، صافی، فاضل، نوری، مکارم، وحید:

 دانتوں کو پُر کرانا یا دانتوں کی میل اتروانا یا دانتوں کو نکلوانا ماہ رمضان المبارک میں ، دانتوں کے ڈاکٹر کے لئے کوئی اشکال نہیں ہے ؛

لیکن؛

روزہ دار کے لئے اس شرط پر اس کا روزہ درست ہوگا کہ وہ شخص مطمئن ہو کہ خون یا وہ پانی جو منہ کے اندر صفائی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اگر وہ پانی حلق کے نیچے نہیں جاتا تو روزہ کاملاً درست ہے.

 توضيح المسائل مراجع، م1583 ـ1573.

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • گل علی PK 12:03 - 2024/04/02
    0 0
    سوال یہ ہے کہ روزہ کی حالت میں دانت میں درد ہو جائے تو کیا اس میں دوا کے طور پر کوئی چیز رکھ سکتے ہیں