حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں عقل، علم اور ایمان کی دولت سے مالامال کیا ہے۔ ایمان کا تقاضا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فرمان پر عمل کرتے ہوئے ماہ مبارک میں روزہ رکھیں۔ روزہ ایک ایسی عبادت ہے کہ جس میں انسان کھانے پینے کی قدرت رکھنے کے باوجود بھی الٰہی احکام کی پاسداری کرتے ہوئے کھاتا پیتا نہیں ہے۔ اس لئے حدیث قدسی ہے :” روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا“۔ اس ماہ مبارک میں سونا اور سانس لینا بھی عبادت ہے۔ یہ سب اس لئے کہ ہم سب اللہ تعالیٰ کے مہمان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک فکر و تدبر کا مہینہ ہے اسی مبارک مہینے میں قرآن کریم نازل ہوا جو تاریکی میں نور اور بیماریوں کی شفا ہے۔ اللہ کی طرف سے اس مہینہ میں انسانی تقدیرات رقم کی جاتی ہیں اور اسی مہینہ میں ہی شب قدر ہے جو کہ ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ اور اس میں روح الامین امر پروردگار لے کر رسول اللہ پر نازل ہوتے تھے۔
جامع علی مسجد جامعتہ المنتظر میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ اس مہینہ کا نام بڑے احترام سے لینا چاہیئے مثلا ماہ مبارک رمضان، صرف رمضان کہنے پر اکتفا نہیں کرنا چاہیئے ماہ مقدس میں اپنے نوکروں اور خادموں پر رحم کرنا چاہیئے تاکہ وہ صحیح طور پر آسانی سے روزہ رکھ سکیں۔ پیغمبر اسلام فرماتے ہیں: ”جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جائے گا“۔ رسول اسلام ماہ مبارک کے آنے سے پہلے والے جمعہ میں ماہ مبارک رمضان کی آمد کی مبارکباد دیتے تھے۔