حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے فقہ جعفریہ کے نقطۂ نظر سے فطرہ کی رقم کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ زیادہ تر گندم استعمال کرنے والے 400 اور زیادہ تر چاول استعمال کرنے والے900 روپے فی کس فطرہ ادا کریں۔
وفاق المدارس کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے کہا ہے کہ فقہ جعفریہ کے مطابق زیادہ تر گندم استعمال کرنے والے اہل ایمان 400 روپے اور زیادہ تر چاول استعمال کرنے والے900 روپے فی کس کے حساب سے فطرہ ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ تر گندم استعمال کرنے والے افراد تین کلو گندم فی کس یا اس کی مقامی قیمت بطور فطرہ ادا کریں، جس کی اوسط قیمت تقریباً 400 روپے بنتی ہے، جبکہ زیادہ تر چاول استعمال کرنے والے تین کلو چاول فی کس یا اس کی مقامی قیمت ادا کریں، جس کی اوسط قیمت تقریباً 900 روپے بنتی ہے۔
واضح رہے کہ عید الفطر کی رات گھر کے تمام افراد حتی کہ نومولود بچے کا فطرہ دینا بھی واجب ہے۔ زکوٰة فطرہ کا حق وہ شخص رکھتا ہے جس کے پاس اپنے اور اپنے اہل و عیال کے لئے سال بھر کے اخراجات نہ ہوں اور اس کا کوئی روز گار بھی نہ ہو کہ جس کے ذریعے وہ اپنے اہل و عیال کا سال بھر خرچہ پورا کر سکے۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ خود مستحق شخص پر فطرہ واجب نہیں ہے، نیز فطرہ کے مستحق وہی افراد ہیں جو زکوٰة کے مستحق ہیں۔ فطرہ چاند دیکھ کر واجب کی نیت سے بھی دیا جا سکتا ہے۔ دوسری صورت میں تمام مجتہدین کا متفقہ فتویٰ ہے کہ آپ عید کا چاند دیکھنے سے پہلے ماہ مبارک کی کسی بھی تاریخ میں فطرانہ دے سکتے ہیں اور چاند دیکھ کر اس کا حساب کر سکتے ہیں، تاکہ مستحق افراد عید کی خوشیوں کے لئے سامان خرید سکیں۔