حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دوسرے تاجدار امامت حضرت امام حسن علیہ السلام کا یوم ولادت مذہبی جوش و جذبے سے منایا گیا۔ امام حسن علیہ السلام 15 رمضان المبارک3 ہجری کو مدینہ میں حضرت علی اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہما کے گھر پیدا ہوئے۔ مساجد ، مدارس،امام بارگاہوں اور گھروں میں امام حسن علیہ السلام کی ولادت کے جشن ولادت کی تقریبات منعقد ہوئیں۔
جشن ولادت سے خطاب کرتے ہوئے وفاق المدارس الشیعہ کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے کہا کہ سیرت امام حسن ؑ کا حکمرانوںکے لئے پیغام ہے کہ اسلام اور وطن کو بچانے کے لیے اقتدار کو بھی چھوڑا جا سکتا ہے ۔امام حسن علیہ السلام نے امت مسلمہ کو انتشار کا قتل و غارت سے بچانے کے لیے خلافت کا ظاہری منصب چھوڑ کر ثابت کر دیا کہ اقتدار سے الگ ہو کربھی اسلام اور وطن کو بچایا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امام حسن فرزند رسول اور جوانان جنت کے سردار ہیں۔ ان کی زندگی شجاعت ،یتیم پروری، سخاوت اور عبادت سے بھرپور ہے ۔ ان کی سیرت طیبہ امت مسلمہ کے لیے قابل تقلید ہے ۔ہمیں اپنی دنیاوی اور اخروی زندگی کی کامیابی کے لئے امام حسن علیہ السّلام کے کردار کی تقلید کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مظلوم نہیں، ظالم ہونا عیب ہے۔ صلح امام حسن ؑ کے باوجود بعد میں امت مسلمہ کے حالات کے ذمہ دار اقتدار کے خواہشمند ہیں، اہل بیت اطہار نہیں۔