حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لاہور/ نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث اور اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے ممبر ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا ہے کہ امارت اور غربت اللہ ہی کی عطا کردہ ہیں اور دونوں امتحان بھی ہیں، غریب کو کم دے کر اور امیر کو زیادہ دے کر اللہ تعالیٰ نے دونوں کا امتحان لیا ہے کہ امیر غریبوں کی مدد کرتا بھی ہے یا نہیں اور غریب کس حد تک صبر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرآن مجید میں مستحقین کی امداد پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے، جبکہ مستحقین کی مدد کا حکم ذکر قرآن اور احادیث نبوی میں میں موجود ہے۔ اسلامی تعلیمات میں انفاق فی سبیل اللہ کے بارے میں بہت سی ہدایات بارے رہنمائی موجود ہے کہ مستحقین کی مدد صرف اور صرف اللہ کی رضا کی خاطر کریں، لینے والے کی عزت نفس کو مجروح نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی امداد کے بدلے میں اس سے کوئی کام لیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے السراج اسلامک ریسرچ سنٹر میں تفسیر قرآن کا درس دیتے ہوئے کہا کہ راہ خدا میں خرچ کرنے کی بڑی اہمیت ہے اور حضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر بہت زور دیا ہے۔ قرآن مجید میں واضح آیات موجود ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرنا چاہیے اور جن پر خرچ کرتے ہیں ،ان پر احسان نہیں جتلانا چاہیئے۔
ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے مزید کہا کہ آپ نے اگر خرچ کرنا ہے تو صرف اور صرف اللہ کی رضا کی خاطر کریں اور یہ لینے والے پر کوئی احسان نہیں ہے، کیونکہ ہم اللہ تعالیٰ نے آپ کو مال دیا ہے اور اگر مستحقین محروم ہیں تو یہ بھی اللہ تعالیٰ ہی حکمت کی وجہ سے ہے۔ اس میں غریب کا اپنا قصور نہیں، لہٰذا آپ پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ آپ لوگوں کی مدد کریں۔
ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا کہ اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہوئے نیت رضائے الٰہی کا حصول ہونا چاہیئے، اس حوالے سے دو باتیں بہت ضروری ہیں کہ اللہ کی رضا میں خرچ کیا جائے اور دوسرا یہ کسی کی عزت نفس کو مجروح نہ کیا جائے اور نہ ہی لوگوں میں یہ ڈھنڈورا پیٹا جائے کہ میں نے فلاں کی مدد کی ہے، ایسا کرنا نیک اعمال کو ضائع کرنے کا سبب بنے گا۔