۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
ڈاکٹر عبدالغفور راشد

حوزہ/ ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے سعودی عربیہ اور ایران تعلقات کی بحالی پر اظہارِ رائے کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب امریکی اثر سے نکل کر چین کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھا چکا ہے، جب تک مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوتا کسی مسلمان ملک کو اسرائیل کو تسلیم نہیں کرنا چاہیئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث اور اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے ممبر ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں اسلامی ریاستوں کے درمیان معمول کے حالات کا بحال ہونا امت مسلمہ کے لیے نیک شگون ثابت ہے۔ دونوں مؤثر مسلم ریاستوں کو باہمی کشیدگی کے بجائے اتفاق و اتحاد کا راستہ اختیار کرنا چاہیئے، کیوں کہ اس سے مغربی دنیا کا انحصار بھی کم ہوگا۔ جبکہ دونوں مسالک کے درمیان حالات بھی بہتر ہوں گے۔

میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ چین کی ثالثی میں شروع ہونے والے مذاکرات اور اس کی کامیابی سے یہ تاثر مضبوط ہوگیا ہے کہ سعودی عرب امریکی اثر سے نکل کر چین کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھا چکا ہے، جبکہ پاکستان کے بھی چین کے ساتھ تعلقات امریکہ کی نسبت پہلے سے بہتر ہوئے ہیں جو اس بات کا غماز ہے کہ پوری دنیا میں امریکی اثر و رسوخ کم اور چینی دوستی بڑھ رہی ہے۔

ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا کہ سعودی عرب کا اسرائیل کے ساتھ ابراہم معاہدہ کسی صورت مناسب اقدام نہیں ہوگا، جب تک مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوتا کسی مسلمان ملک کو اسرائیل کو تسلیم نہیں کرنا چاہیئے، جو مسلم ممالک امریکی دباؤ میں اسرائیل کو تسلیم کر چکے ہیں، ان ریاستوں کے عوام کی اکثریت اور عالمی سطح پر ہر درددل رکھنے والے عوام اور سیاسی رہنماؤں نے اس کی مذمت کی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .