حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے مرکزی صدر آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی ،سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری اور مرکزی نائب صدر علامہ سید مریدحسین نقوی نے کراچی پولیس آفس پر حملے کو بزدلانہ کارروائی قرار دیا اور واضح کیا ہے کہ دہشت گردی کے تانے بانے کالعدم تنظیم کے ساتھ ملتے ہیں، جنہوں نے بیرونی ایجنڈے کے تحت ملک میں نفرت پھیلائی اور اپنا من پسند اسلام نافذ کرنے کے دعوے کرتے رہے۔حالانکہ وہ ملک کے ساتھ مخلص تھے اور نہ ہی دین کے ساتھ۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنا ریاستی اداروں کا کام ہے، جس کی تمام طبقات اور سیاسی جماعتوں حمایت کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں ،ان کے ٹھکانوں کو ختم اور ان کی تربیت کرنے والے نیٹ ورک کو توڑنا ضروری ہے ، مگر افسوس اس حوالے سے ریاستی ادارے اپنا کردار ادا کر رہے ہوتے تو دہشت گردی ختم ہوچکی ہوتی۔ لگتا ہے کہ ذمہ دار حلقوںمیں دہشت گردوں کے حامیوں کی نشاندہی اور ان کا خاتمہ بھی ضروری ہے۔
آیت الله حافظ ریاض نقوی نے کہا کہ دہشت گردوں کو افغانستان سے لاکر پاکستان میں بسانا اور ان کو سہولیات فراہم کرنا خطرناک فیصلہ اور ملکی سلامتی کے ساتھ کھیلنے کے مترادف تھا۔پشاور کے بعد کراچی کے واقعہ نے ثابت کردیاہے کہ ہمارا انٹیلی جنس نیٹ ورک بھی موثر نہیں رہا۔ ہمیں دہشت گردی کے خلاف مضبوط پالیسی پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔
آپ کا تبصرہ