حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے ایک باخبر ذریعے نے بتایا کہ یمن کے دارالحکومت صنعا پہنچنے والے سعودی وفد نے اتوار کی شام یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط سے ملاقات کی، یمن کے خلاف آٹھ سالہ جنگ کے بعد کسی سعودی اہلکار کا صنعاء کا یہ پہلا دورہ ہے۔
یمنی ذرائع ابلاغ نے صنعا میں یمن کے عوامی انقلاب کی سپریم کونسل کے رکن محمد علی الحوثی کے ساتھ مذکورہ وفد کی ملاقات کی تصاویر شائع کیں۔
یمنی خبر رساں ذرائع نے خبر دی ہے کہ یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد الجبیر کی قیادت میں سعودی وفد انصار اللہ تحریک کے سربراہ اور یمن کی قومی سالویشن حکومت کے عہدیداروں سے ملاقات کے لیے صنعاء پہنچا، سعودی عرب کے وفد کے دورہ یمن سے عین قبل عمان کا شاہی وفد بھی یمن پہنچا،یمنی حکام کے ساتھ سعودی وفد کی ملاقات کی اب تک شائع ہونے والی تصاویر میں جان بوجھ کر سعودی وفد کو نہیں دکھایا گیا ہے۔
یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے سعودی عرب کے نمائندوں کے اجلاس سے پہلے اپنے خطاب میں یمنی عوام کی مزاحمت، جدوجہد اور قربانیوں پر تاکید کے باوجود کہا کہ یمن کے خلاف بین الاقوامی مہم جاری ہے۔ یمنی عوام نے جنگ شروع کی، اس جنگ نے ہمیں اہم کامیابیاں اور نتائج دئے۔
سعودی عرب اور یمن کے درمیان ملاقاتوں کا یہ دور بیجنگ میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بعد ہے،ایران اور سعودی عرب نے 10 مارچ کو 7 سال بعد سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے اور سفیروں کے تبادلے اور سفارتخانے دوبارہ کھولنے اور دیگر اہم امور پر اتفاق کریں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بھی بیجنگ میں اپنے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان سے ملاقات کی۔
انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے ایک رکن نے کہا ہے کہ ریاض اور صنعاء کے درمیان ہونے والے معاہدے سے متحدہ عرب امارات بھی اس معاہدے میں شامل ہو جائے گا اور یمن میں جنگ کا خاتمہ ہو گا۔