۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
رئیسی

حوزہ / صدر مملکت نے امام خمینی (رہ) کی برسی کی رات خطاب کرتے ہوئے کہا: امام راحل دین اور سیاست کے درمیان موجود تعلق کو استوار کیا۔ امام خمینی (رہ) نے جو تحولات انجام دئے ان میں سے ایک سیاست کے میدان میں مثبت تبدیلی تھی جو کہ انتہائی حساس نوعیت کی تھی۔ انقلاب امام (رہ) نے دنیا کے تمام سیاسی حساب و کتاب کو تہہ و بالا کر دیا اور دنیا میں سیاست کے میدان میں نئے ​​تعادل اور تقسیم قائم ہوئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی تہران کے مطابق، حجت الاسلام و المسلمین سید ابراہیم رئیسی نے ہفتہ کی شام بانی جمہوریہ اسلامی ایران کی 34ویں برسی کی مناسبت سے امام خمینی (رہ) کے عقیدت مندوں کے اجتماع میں شرکت کی۔

انہوں نے حرمِ امام خمینی (رہ) میں امام راحل (رہ) اور شہداء انقلاب بالخصوص شہداء 15 خرداد کی برسی کی مناسبت سے منعقدہ اس پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا: آج امام راحل (رہ) کے کردار، ان کے فرامین، ان کی سیرت کو جاننا پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی (رہ) کی رحلت کو 34 سال گزر جانے کے باوجود وہ ہمارے دلوں میں ابھی تک زندہ ہیں کیونکہ امام (رہ) کی میراث، ان کا راستہ اور کلام زندہ ہیں۔

حجت الاسلام رئیسی نے مزید کہا: آج امام خمینی (رہ) کا راستہ، سیرت اور ان کے فرامین ملتِ ایران اور دیگر اقوام کے لیے نجات کی نوید کے طور پر ہیں۔

صدر جمہوریہ اسلامی ایران نے کہا: انقلاب اسلامی کی اصالت امام خمینی (رہ) کے نام اور یاد سے مأخوذ ہے۔ ہمیں معاشرے میں امام راحل (رہ) کی یاد اور نام کو ختم نہیں ہونے دینا چاہیے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .