۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
عطر قرآن

حوزہ|وہ لوگ جو دینی معارف و احکام اور آسمانی کتب کے حقائق پر پردہ ڈالتے ہیں ہمیشہ کے لیے عذاب اخروی میں مبتلا ہوں گے۔اخروی عذاب اللہ تعالیٰ کی لعنت اور اس کی رحمت سے دوری کا ایک جلوہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
خَالِدِينَ فِيهَا ۖ لَا يُخَفَّفُ عَنْهُمُ الْعَذَابُ وَلَا هُمْ يُنظَرُونَ ﴿بقرہ، 162﴾

ترجمہ: وہ اس (لعنت) میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے نہ تو ان کے عذاب میں کوئی کمی کی جائے گی۔ اور نہ ہی انہیں کوئی مہلت دی جائے گی.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ جو لوگ کافر ہو کر مرتے ہیں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے اللہ تعالیٰ کی لعنت میں مبتلا ہوں گے.
2️⃣ دینی حقائق کو چھپانے والے اگر توبہ کیے بغیر مر جائیں تو ہمیشہ کے لیے اللہ تعالیٰ کی لعنت کا شکار ہوں گے.
3️⃣ وہ کفار جو توبہ کیے بغیر مر جاتے ہیں آخرت میں ہمیشہ کے لیے عذابِ الہٰی سے دوچار ہوں گے.
4️⃣ وہ لوگ جو دینی معارف و احکام اور آسمانی کتب کے حقائق پر پردہ ڈالتے ہیں ہمیشہ کے لیے عذاب اخروی میں مبتلا ہوں گے.
5️⃣ اخروی عذاب اللہ تعالیٰ کی لعنت اور اس کی رحمت سے دوری کا ایک جلوہ ہے.
6⃣ دینی حقائق و معارف کو چھپانا گناہان کبیرہ ہے.


تفسیر راھنما، سورہ بقرہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .