۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
عطر قرآن

حوزہ|اللہ تعالیٰ کی خاص رحمت اور اس کے الطاف و عنایات کا صابر مومنین پر سایہ فگن رہنا خداوند متعال کی ربوبیت کا ایک پرتو ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
أُولَـٰئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَوَاتٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَرَحْمَةٌ ۖ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ ﴿بقرہ، 157﴾

ترجمہ: یہی وہ (خوش نصیب) ہیں، جن پر ان کے پروردگار کی طرف سے درود (خاص عنایتیں اور نوازشیں) ہیں اور رحمت و مہربانی ہے۔ اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ اللہ تعالیٰ کا لطف و عنایات، اس کی خاص رحمت، درود و سلام اور ثنا کا سایہ ہمیشہ صابر مومنین پر رہتا ہے.
2️⃣ اللہ تعالیٰ کی خاص رحمت اور اس کے الطاف و عنایات کا صابر مومنین پر سایہ فگن رہنا خداوند متعال کی ربوبیت کا ایک پرتو ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .