۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
عطر قرآن

حوزہ|دینی حقائق پر پردہ ڈالنے والے اگر توبہ کریں تو اللہ تعالیٰ کی لعنت سے نجات حاصل کر سکتے ہیں اور اس کی رحمت کے مستحق ہو سکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا وَأَصْلَحُوا وَبَيَّنُوا فَأُولَـٰئِكَ أَتُوبُ عَلَيْهِمْ ۚ وَأَنَا التَّوَّابُ الرَّحِيمُ ﴿بقرہ، 160﴾

ترجمہ: مگر وہ جنہوں نے (حق پر پردہ ڈالنے سے) توبہ کی اور اپنی اصلاح کر لی۔ اور (حق بات کو) ظاہر کر دیا یہ وہ ہیں جن کی میں توبہ قبول کروں گا (انہیں معاف کر دوں گا) اور میں بڑا توبہ قبول کرنے والا اور رحم کرنے والا (مہربان) ہوں.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ دینی حقائق پر پردہ ڈالنے والے اگر توبہ کریں تو اللہ تعالیٰ کی لعنت سے نجات حاصل کر سکتے ہیں اور اس کی رحمت کے مستحق ہو سکتے ہیں.
2️⃣ گناہوں سے توبہ، ان کے مفاسد اور بُرے نتائج کی اصلاح کرنا منقطع رحمت کے دوبارہ برقرار ہونے کا سبب ہے.
3️⃣ آسمانی کتب کے معارف و حقائق درک کرنے اور ان پر ایمان لانے سے لوگوں کو روکنا فساد برپا کرنا ہے.
4️⃣ گنہگاروں پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ان کی توبہ کی توفیق سلب ہونے کا باعث نہیں ہے.
5️⃣ اللہ تعالیٰ گناہ کاروں کی توبہ اس صورت میں قبول فرمائے گا کہ وہ مفاسد و برائیوں کی تلافی کریں.
6️⃣ اللہ تعالیٰ کا توبہ قبول کرنا اس کی رحمت کا ایک جلوہ ہے.

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .