تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَىٰ مِن بَعْدِ مَا بَيَّنَّاهُ لِلنَّاسِ فِي الْكِتَابِ ۙ أُولَـٰئِكَ يَلْعَنُهُمُ اللَّـهُ وَيَلْعَنُهُمُ اللَّاعِنُونَ ﴿بقره، 159﴾
ترجمہ: بالتحقیق جو لوگ چھپاتے ہیں ہماری نازل کردہ روشن تعلیمات و ہدایت کو جبکہ ہم تمام لوگوں کے لئے انہیں کتاب میں واضح طور پر بیان کر چکے ہیں یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ لعنت کرتا ہے اور تمام لعنت کرنے والے بھی لعنت کرتے ہیں.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ اللہ تعالیٰ نے دینی احکام و معارف اور ان کی حقانیت کے دلائل بھی نازل فرمائے.
2️⃣ تمام انسان آسمانی کتب کے مخاطب ہیں اور ان کی ذمہ داری ہے کہ ان کے احکام و معارف کو سیکھیں.
3️⃣ آسمانی کتب کے حقائق کی تعلیم و تبلیغ کی ذمہ داری علماء دین پر ہے.
4️⃣ آسمانی کتب کے حقائق پر پردہ ڈالنا اور چھپانا گناہان کبیرہ میں سے ہے.
5️⃣ دینی حقائق کو چھپانے والے اللہ تعالیٰ کی لعنت اور اس کی رحمت سے دوری میں مبتلا ہوں گے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•