تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ ۚ إِنَّ اللَّـهَ مَعَ الصَّابِرِينَ ﴿بقرہ، 153﴾
ترجمہ: اے ایمان والو! (مصیبت کے وقت) صبر اور نماز (کے ذریعے خدا) سے مدد لیا کرو۔ بے شک اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ مومنین کو اللہ تعالیٰ کا فرمان اور نصیحت ہے کہ صبر کریں اور نماز قائم کریں.
2️⃣ پیغمبر اکرم صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم پہ ایمان لانا مومنین کے لیے مشکلات اور پریشانیوں کا باعث ہے.
3️⃣ ایمان کی راہ میں آنے والی مشکلات اور پریشانیوں سے نمٹنے کے لیے کامیابی و کامرانی کے دو راستے ہیں ایک صبر و استقامت اختیار کرنا اور دوسرا نماز قائم کرنا.
4️⃣ عنایات اور نصرت الہٰی کو جذب کرنے کا عامل صبر اور نماز ہے.
5️⃣ راہِ ایمان میں صبر و استقامت کرنے والوں کا اللہ یاور و مددگار ہے.
6️⃣ اللہ تعالیٰ کے حضور شکر گزاری اور اس کے کفر سے دوری کے جذبے کو پیدا کرنے کے لیے صبر اور نماز دو کامیاب عوامل ہیں.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•