۲۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۹ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 17, 2024
عطر قرآن

حوزہ|مسلمانوں کے مابین فرمان خدا کی نافرمانی کی آمادگی پائی جاتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَمِنْ حَيْثُ خَرَجْتَ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۖ وَإِنَّهُ لَلْحَقُّ مِن رَّبِّكَ ۗ وَمَا اللَّـهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ ﴿بقرہ، 149)

ترجمہ: اور (اے پیغمبر ص) آپ جب بھی کہیں نکلیں تو (نماز کے وقت) اپنا رخ مسجد الحرام کی طرف رکھیں۔ بے شک یہ (تبدیلی قبلہ) آپ کے پروردگار کی طرف سے حق ہے اور اللہ تمہارے کاموں سے غافل و بے خبر نہیں ہے.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ پیغمبر اکرم صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی ذمہ داری قرار دی گئی کہ وہ اعمال جو قبلہ رُخ انجام دینے ضروری ہیں ان کو مسجد الحرام کے رُخ ادا کریں.
2️⃣ مسجد الحرام کو بطور قبلہ متعیّن کرنا حق ہے جو اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہے.
3️⃣ مسجد الحرام کو بطور قبلہ متعیّن کرنا پیغمبر اکرم صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم پر اللہ تعالیٰ کی ربوبیّت کا پرتو ہے.
4️⃣ اللہ ہرگز انسانوں کے اعمال سے غافل نہیں ہے.
5️⃣ مسلمانوں کے مابین فرمان خدا کی نافرمانی کی آمادگی پائی جاتی ہے.

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .