تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَلَئِنْ أَتَيْتَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ بِكُلِّ آيَةٍ مَّا تَبِعُوا قِبْلَتَكَ ۚ وَمَا أَنتَ بِتَابِعٍ قِبْلَتَهُمْ ۚ وَمَا بَعْضُهُم بِتَابِعٍ قِبْلَةَ بَعْضٍ ۚ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُم مِّن بَعْدِ مَا جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ ۙ إِنَّكَ إِذًا لَّمِنَ الظَّالِمِينَ ﴿بقرہ، 145﴾
ترجمہ: اور اگر آپ اہل کتاب کے سامنے سارے معجزے (دنیا جہان کے سارے دلائل) پیش کر دیں۔ تب بھی وہ آپ کے قبلہ کی پیروی نہیں کریں گے۔ اور نہ ہی آپ ان کے قبلہ کی پیروی کریں گے۔ اور وہ خود بھی ایک دوسرے کے قبلہ کو نہ مانتے ہیں اور نہ پیروی کرتے ہیں۔ اور اس علم کے بعد جو (منجانب اللہ) تمہارے پاس آچکا ہے اگر ان لوگوں کی خواہشات کی پیروی کروگے تو تمہارا شمار ظالموں (حد سے تجاوز کرنے والوں) میں ہو جائے گا.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ مسجد الحرام کو بطور قبلہ قبول کرنا اہل کتاب کی ذمّہ داری ہے.
2️⃣ اہل کتاب (یہود و نصاریٰ) ضدی اور حق قبول نہ کرنے والے لوگ ہیں.
3️⃣ یہود و نصاریٰ میں سے ہر ایک کا مخصوص قبلہ ہے.
4️⃣ یہود و نصاریٰ میں سے کوئی بھی ایک دوسرے کے قبلہ کو قبول نہ کریں گے.
5️⃣ اہل کتاب نے دینِ الہٰی کو اپنی نفسانی خواہشات پر مبنی آراء کے ساتھ گڈمڈ کر دیا تھا.
6️⃣ نبی اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کے دین کی بنیاد وحی اور حکمِ خداوندی تھا.
7️⃣ احکام و معارف کا انحصار وحی پر ہے اور یہ عالمانہ حقائق ہیں.
8️⃣ قوانینِ الہٰی کے ہوتے ہوئے نفسانی خواہشات پر مبنی آراء کی پیروی کرنا ظلم ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•