تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
أَمْ تَقُولُونَ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَالْأَسْبَاطَ كَانُوا هُودًا أَوْ نَصَارَىٰ ۗ قُلْ أَأَنتُمْ أَعْلَمُ أَمِ اللَّـهُ ۗ وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن كَتَمَ شَهَادَةً عِندَهُ مِنَ اللَّـهِ ۗ وَمَا اللَّـهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ ﴿بقرہ، 140﴾
ترجمہ: کیا تم یہ کہتے ہو کہ ابراہیم (ع)، اسماعیل (ع)، اسحاق (ع)، یعقوب (ع) اور اسباط (ع) یہودی تھے؟ آپ کہیے کیا تم زیادہ جانتے ہو یا اللہ؟ اور اس شخص سے بڑا ظالم کون ہوگا جس کے پاس اللہ کی کوئی گواہی ہو جسے وہ چھپائے اور اللہ تمہارے اعمال سے غافل نہیں ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ یہود حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کی اولاد کے دین کو دین یہودیت اور ان کو یہودی سمجھتے تھے.
2️⃣ نصاریٰ حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کی اولاد کے دین کو دین نصرانیت اور ان کو نصرانی سمجھتے تھے.
3️⃣ یہود و نصاریٰ باوجود اس کے کہ ان کے مابین بنیادی اختلافات پائے جاتے ہیں لیکن اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہر دور میں متحد اور ہم آواز رہے ہیں.
4️⃣ یہود و نصاریٰ نے تاریخ انبیاء علیہم السلام میں تحریف کی.
5️⃣ ظالم ترین افراد وہ ہیں جو دینی حقائق اور الہٰی معارف کو چھپاتے ہیں اور ان کو دوسروں کے سامنے پیش کرنے سے اجتناب کرتے ہیں.
6️⃣ جس حقیقت کی یہود و نصاریٰ کے لیے گواہی دینا ضروری تھی اس پر انہوں نے پردہ ڈالا اور لوگوں کے سامنے اسے پیش کرنے سے اجتناب کیا.
7️⃣ گواہی دینا واجب اور چھپانا ظلم ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•