تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِّتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُونَ الرَّسُولُ عَلَيْكُمْ شَهِيدًا ۗ وَمَا جَعَلْنَا الْقِبْلَةَ الَّتِي كُنتَ عَلَيْهَا إِلَّا لِنَعْلَمَ مَن يَتَّبِعُ الرَّسُولَ مِمَّن يَنقَلِبُ عَلَىٰ عَقِبَيْهِ ۚ وَإِن كَانَتْ لَكَبِيرَةً إِلَّا عَلَى الَّذِينَ هَدَى اللَّـهُ ۗ وَمَا كَانَ اللَّـهُ لِيُضِيعَ إِيمَانَكُمْ ۚ إِنَّ اللَّـهَ بِالنَّاسِ لَرَءُوفٌ رَّحِيمٌ ﴿بقرہ، 143﴾
ترجمہ: (مسلمانو! جس طرح ہم نے تم کو صحیح قبلہ بتا دیا ہے) اسی طرح ہم نے تم کو ایک درمیانی (میانہ رو) امت بنایا ہے تاکہ تم عام لوگوں پر گواہ ہو اور پیغمبر(ص) تم پر گواہ ہو اور تم پہلے جس قبلہ پر تھے، ہم نے اسے صرف اسی لیے قبلہ بنایا تھا کہ ہم جان لیں کہ رسول(ص) کی پیروی کون کرتا ہے، اور کون پچھلے پاؤں پلٹ جاتا ہے۔ اگرچہ یہ (تحویل قبلہ) ان لوگوں کے سوا، جنہیں اللہ نے خاص ہدایت دی ہے اور سب پر بہت گراں تھی۔ اور اللہ ایسا نہیں ہے کہ تمہارے ایمان کو ضائع کر دے۔ بے شک اللہ لوگوں پر بڑی شفقت اور بڑا رحم کرنے والا ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ اللہ تعالیٰ نے امت مسلم کو ایک معتدل اور برتر امت قرار دیا ہے.
2️⃣ مادیات اور معنویات کے اعتبار سے اسلام ایک متوازن دین یے.
3️⃣ اسلامی آداب و احکام ہر طرح کے افراط و تفریط سے مبرا اور پاک ہیں.
4️⃣ مسلمان دیگر انسانوں کے اعمال پر گواہ ہیں اور پیغمبر اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم مسلمانوں کے اعمال پر گواہ ہیں.
5️⃣ بیت المقدس کو قبلہ کے طور پر معین کرنا مسلمانوں کی آزمائش اور ان کی چھان پھٹک کے لیے تھا.
6️⃣ احکام الہٰی کو قبول کرنا اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھیجے ہوئے نبیوں کی پیروی کرنے کی دلیل ہے.
7️⃣ پیغمبر اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کی اتباع کرنا ہدایت الہٰی سے بہرہ مند ہونے کی دلیل ہے.
8️⃣ ہدایت یافتہ انسانوں میں اللہ تعالیٰ اور اس کے احکام کے سامنے بے چون و چرا سر تسلیم خم ہونے کا جذبہ پایا جاتا ہے.
9️⃣ قبلہ کی تبدیلی سچے مسلمانوں کی پاکیزگی اور چھانٹی کے لیے ایک آزمائش تھی.
🔟 نماز ایمان کا مظہر ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•