تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ ۖ فَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِينَ ﴿بقرہ، 147﴾
ترجمہ: (اے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! تحویل قبلہ وغیرہ) برحق ہے اور تمہارے پروردگار کی طرف سے ہے لہٰذا ہرگز شک و شبہ کرنے والوں یا جھگڑا کرنے والوں میں سے نہ ہونا.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ احکام اور معارف حق ہیں جو من جانب اللہ ہیں.
2️⃣ بشری قوانین کبھی بھی خالص "حق" نہیں رہے بلکہ ان میں باطل امور کی آمیزش رہی ہے.
3️⃣ اسلامی احکام و معارف اللہ تعالیٰ کی ربوبیت کا پرتو ہیں.
4️⃣ اللہ تعالیٰ کی جانب سے نازل شدہ احکام و معارف کو قبول کرنا ضروری ہے اور ان میں شک و تردید کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے.
5️⃣ اہل کتاب کا اسلامی احکام کے خلاف پروپیگنڈا صدر اسلام کے مسلمانوں کے اذہان میں شک و تردید کا سبب بنا.
6️⃣ اللہ تعالیٰ اور اس کے افعال و صفات کی معرفت اس کی طرف سے نازل ہونے والے احکام و معارف میں شک و تردید کے خاتمے کا باعث ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•