۳۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 20, 2024
عطر قرآن

حوزہ| یہود و نصاریٰ نے دین الہٰی میں تحریف کی اور الہٰی احکام و معارف کو غیر دینی امور سے ملا جلا دیا۔بعض انبیاء علیہم السلام پر ایمان لانا اور بعض کا انکار کرنا جائز نہیں اور نہ ہی ہدایت کا باعث ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
قُولُوا آمَنَّا بِاللَّـهِ وَمَا أُنزِلَ إِلَيْنَا وَمَا أُنزِلَ إِلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَالْأَسْبَاطِ وَمَا أُوتِيَ مُوسَىٰ وَعِيسَىٰ وَمَا أُوتِيَ النَّبِيُّونَ مِن رَّبِّهِمْ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ ﴿بقرہ، 136﴾

ترجمہ: (مسلمانو) کہو ہم تو ایمان لائے ہیں اللہ پر۔ اور اس (قرآن) پر جو ہماری طرف نازل ہوا ہے اور اس پر جو ابراہیم (ع)، اسماعیل (ع)، اسحاق (ع)، یعقوب (ع) اور اسباط (ع) پر اتارا گیا اور ہم ان (سب کے برحق ہونے میں اور ان پر ایمان لانے) میں کسی کے درمیان تفریق نہیں کرتے اور ہم اس (اللہ) کے مسلمان (فرمانبردار) ہیں۔

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ بنی اسرائیل کے قبائل (اسباط) کے لیے ضروری تھا کہ ان کی طرف بھیجے گئے انبیاء علیہم السلام اور احکام و معارف پر ایمان لائیں۔
2️⃣ تمام انبیاء علیہم السلام پر نازل ہونے والی آسمانی کتابوں اور احکام و معارف پر ایمان لانا ضروری ہے۔
3️⃣ یہود و نصاریٰ نے دین الہٰی میں تحریف کی اور الہٰی احکام و معارف کو غیر دینی امور سے ملا جلا دیا۔
4️⃣ بعض انبیاء علیہم السلام پر ایمان لانا اور بعض کا انکار کرنا جائز نہیں اور نہ ہی ہدایت کا باعث ہے۔
5️⃣ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا دین تمام ادیان الہٰی کی اساس و بنیاد ہے۔
6️⃣ یہود و نصاریٰ فقط بعض انبیاء علیہم السلام پر ایمان رکھتے تھے۔
7️⃣ اللہ تعالیٰ، انبیاء، آسمانی کتابوں پر ایمان اور پروردگار کے حضور سر تسلیم خم ہونا دین اسلام کے ارکان میں سے ہے۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .