حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،گذشتہ شب ایک مجلسٍ برسی برائے ایصال ثواب کل مرحومین و مرحومہ کے لیے باب العلم، اوکھلا وہار، جامعہ نگر، نئی دہلی میں برپا ہوئی۔ مجلس کو خطاب کرتے ہوئے ذاکر اہلبیت، عالیجناب سید قمر احمد رضوی 'منٹو' صاحب قبلہ نے علم کی اہمیت، مائیکرو بزنس کی افادیت اور حسن اخلاق کی ضرورت پر وضاحت پر روشنی ڈالی۔
مجلس کا آغاز باب العلم کے مؤذن، جناب غلام حسین صاحب کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ جناب رئیس حیدر بجنوری و ہمنواوں نے اپنی پر درد آواز میں سوز خوانی پیش کی جبکہ امروہہ کہ مشہور و معروف مرثیہ خواں، جناب حیدر عباس نقوی امروہی نے اپنے مخصوص آواز و انداز میں حاضرین مجلس اپنی مرثیہ سے اشکبار کیا۔
جناب سید قمر احمد رضوی صاحب نے اپنی خطابت و مجلس کو پیغام عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مجلس کا پیغام علم، مائیکرو بزنس اور حُسن اخلاق ہے۔ علم و دانش کے حصول پر اسلام نے جتنا زور دیا ہے، اس کا دیگر ادیان و مکاتب سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام نے حصول علم کو صرف مستحسن ہی نہیں سمجھا ہے بلکہ اُسے واجب قرار دیا ہے لیکن امام المتقین، حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے فرمایا کہ علم ہمیشہ عمل کے ساتھ ہے، جو شخص اسے جانتا ہے وہ عمل کے لیے اُٹھ کھڑا ہوتا ہے، علم کو آواز دیتا ہے۔ امام جعفر صادق علیہ السلام کا فرمان ہے کہ "علم کو عمل کی راہ سے تلاش کرو"۔ مائیکرو کاروبار یعنی چھوٹا کاروبار، کم پونجی سے کاروبار شروع کرنا۔ موجودہ دور میں اقتصادی حالت خستہ ہے، لہذا ہم کم رقم سے کاروبار کو نیچی نظر سے نہ دیکھیں، بلکہ اس طرح کے کاروبار کو فروغ اور ترجیح دیں۔
مزید کہا کہ اس طرح کے کاروبار کرنے والوں کی ہمت افزائی کریں، زندگی میں کامیابی کے لیے حُسن اخلاق کا اہم کردار رہا ہے، اسلام اچھے اخلاق کا حامی ہے۔ دیں کے فروغ میں حُسن اخلاق کا گرانقدر کردار رہا ہے، جس کا نمونۂ عمل حضرت محمد مصطفٰیؐ ہیں۔