حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مغربی اور صہیونی حکام کے دعوؤں کے باوجود امریکی خفیہ ایجنسیوں نے اعتراف کیا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہا ہے۔
امریکی انٹیلی جنس کی جانب سے ایک جائزہ لیا گیا جس کے بعد کہا گیا کہ ایران جوہری ہتھیاروں کے حصول کے فراق میں نہیں ہے، امریکی انٹیلی جنس سروس کے اعتراف کے باوجود مغربی اور صہیونی حکام ایران فوبیا کی ناکام پالیسی کو جاری رکھنا چاہتے ہیں، اس سے قبل سی آئی اے کے سربراہ نے بھی اعتراف کیا تھا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنا چاہتا۔
ایران نے بارہا اعلان کیا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا خواہاں نہیں ہے اور اس کی دفاعی پالیسی میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے جوہری ہتھیاروں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
اسی طرح رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا فتویٰ بھی موجود ہے جس میں آپ نے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری حتیٰ کہ ان کے رکھنے اور ذخیرہ کرنے کو بھی حرام قرار دیا ہے۔
ابھی 18 جون کو صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک بار پھر ایران مخالف بیان دیتے ہوئے کہا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ بے بنیاد دعویٰ ایک ناجائز حکومت کے وزیراعظم نے کیا ہے اور خود اسرائیل کے پاس 200 سے زائد ایٹمی وار ہیڈز ہیں جو پوری دنیا بالخصوص خطے کے امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔