حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرین کی سیاسی جماعت14 فروری انقلاب یوتھ اتحاد نے لکھا: سعودی حکومت کے قطیف آئل فیلڈ کے ترقیاتی منصوبے کی وجہ سے قطیف کے لوگ بے گھر کئے جا رہے ہیں اور ان کے گھروں کو زبردستی مسمار کیا جا رہا ہے، لوگوں کے بکھر جانے کی وجہ سے وہ تعلقات جو عرصہ دراز سے لوگوں کے درمیان قائم و دائم تھے وہ بکھرتے اور ختم ہوتے جا رہےہیں، سعودی حکومت اس خطے کے لوگوں کو سعودی عرب کے مختلف مقامات پر بھیج رہی ہے اور ان کے اتحاد کو توڑنے اور انہیں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اسی تناظر میں ماہرین نے قطیف کے المسورہ علاقے میں مکانوں کی مسماری اور اس کے مکینوں کو الخبر، جبیل، دمام، ریاض و جده، جیسے سنی علاقوں میں رہنے پر مجبور کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: آل سعود کا ان ترقیاتی منصوبوں کو لانے کا مقصد یہ ہے کہ متحد شیعہ معاشرے کو توڑ دیا جائے اور موجودہ نسل کے تعلقات کو ماضی اور آنے والی نسلوں سے بالکل منقطع کر دیا جائے۔
واضح رہے کہ آل سعود نے اپریل 2022 میں قطیف صوبے کو دو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر دیا تھا، مغربی جانب کو صوبہ بیضاء کا نام دیا اور مشرقی حصے کا نام قطیف ہی رہنے دیا۔