تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا ۖ فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا فَعَلْنَ فِي أَنفُسِهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ ۗ وَاللَّـهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ ﴿بقرہ، 234﴾
ترجمہ: اور تم میں سے جو لو گ بیویاں چھوڑ کر مر جائیں تو وہ (بیویاں) چار مہینے دس دن تک اپنے کو (عقد ثانی سے) روکیں۔ اور جب یہ مدت (عدت) پوری کر لیں تو وہ اپنے حق میں جو مناسب کام (فیصلہ) کریں اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں ہے۔ اور تم جو کچھ کرتے ہو خدا اس سے خوب باخبر ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ جس عورت کا شوہر فوت ہو جائے اس کی عدت چار مہینے دس دن ہے.
2️⃣ مسلمان مرد کا احترام عدت کی حکمتوں میں سے ایک ہے.
3️⃣ عدت وفات کے بعد عورت اپنے لئے مناسب فیصلہ کرنے میں آزاد ہے.
4️⃣ عدت وفات کے بعد عورت اپنے لئے شائستہ اور مناسب شوہر کرنے میں آزاد ہے.
5️⃣ قوانین کے اجراء اور نفاذ میں معاشرہ نظارت اور سرپرستی کی ذمّہ داری رکھتا ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ