حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین علی نہاوندی نے "مدرسہ علومِ انسانی فکرت" کے توسط سے "شناخت انسٹیٹیوٹ" میں منعقدہ علامہ طباطبائی بین الاقوامی کانفرنس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: مرحوم علامہ طباطبائی عصر حاضر میں ایک بہترین علمی نمونہ ہیں جنہوں نے "تفسیر المیزان اور اصول فلسفہ جیسی وحی اور عقل پر مبنی عظیم کتب سے علمی معاشرہ کو سیراب کیا۔
انہوں نے کہا: موجودہ دور میں رہبر معظم کے رہنما اصولوں اور بیانات نے دشمنانِ دین کے علمی و ثقافتی حملوں کے مقابلہ میں ایک منظم فکر کی بنیاد فراہم کی ہے اور دور حاضر کی ضرورتوں کے جواب میں علامہ طباطبائی مرحوم جیسے عظیم افراد کی جدوجہد اور زحمات ایک نمایاں اور ممتاز نمونہ ہے۔
علومِ انسانی (ہیومینٹیز) کے اس استاد نے مزید کہا: علامہ طباطبائی رحمۃ اللہ علیہ کا طرزِ تحریر تہذیب اور تاریخی پیشرفت کے اسلوب سے مرقع تھا۔ اسی وجہ سے ان کی خصوصیت وحی اورعقل کو قرآن کریم پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بیان کرنا ہے۔ جس پر تمام اسلامی مذاہب کا اتفاق ہے۔
انہوں نے کہا:علامہ طباطبائی رحمۃ اللہ علیہ نے یورپی جوانوں کے لئے کتاب "شیعہ در اسلام" (ترجمہ اردو / اسلام میں شیعہ) لکھی اور امامت و ولایت کو اس کتاب میں تفصیل سے بیان کیا۔ یہ کتاب دنیا کے مشہور و معروف لائبریریز جیسے ویٹیکن کی لائبریری میں بھی موجود ہے کہ جہاں شیعہ کتب میں سے صرف یہی ایک کتاب رکھی گئی ہے۔ پس ہمیں ان علمی ذخائر کی قدر کرنی چاہئے۔
حجت الاسلام والمسلمین علی نہاوندی نے کہا: علامہ طباطبائی رحمۃ اللہ علیہ صحیح معنوں میں عالم اسلام اور تشیع میں فکری جہاد کے سرکردہ نمونوں میں سے ایک ہیں۔ آج بھی دنیا ان کے آثار علمی سے استفادہ کر رہی ہے۔