انسان کی قیمت
امام على عليه السلام فرماتے ہیں:
اِنَّهُ لَيسَ لاَنفُسِكُم ثَمَنٌ اِلاّ الجَنَّةُ فَلا تَبيعوها اِلاّ بِها۔
تمہاری جان کی قیمت جنّت ہے جنّت سے کم میں اسے مت بیچو۔
مختصر وضاحت:
دنیا میں ہر چیز کی قیمت ہوتی ہے چاہے وہ کم ہو یا زیادہ، اور بغیر قیمت ادا کیئے دنیا میں کوئی چیز نہیں ملتی ہے۔
ہر چیز کی قیمت کا ایک خاص معیار ہوتا ہے جیسے سونے کی قیمت کا معیار اس کی کوالٹی اور کیرٹ کے اعتبار سے ہوتی ہے۔
لیکن امام علی علیہ السلام نے انسان کی اصلی قیمت اس کے اخلاق اور دین کے اعتبار سے جنّت معین کی ہے اور فرمایا جنت سے کم قیمت پر اپنے آپ کو ہرگز نہیں بیچنا۔
لہذا ہمیں اپنے آپ کو اور دین و ایمان کو تھوڑے سے پیسوں اور دنیا کی خاطر نہیں بیچنا چاہیئے اس لئے کہ انسان اور ایمان کی واقعی قیمت اللہ کے سوا کوئی نہیں دے سکتا۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
بحار الأنوار، ج 75، ص 13، ح 71