۳۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 20, 2024
عطر قرآن

حوزہ| پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مخالفت اللہ تعالیٰ کی محبت کے منافی ہے۔ محبت اور دوستی انسان میں عمل کا شوق پیدا کرتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللَّـهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللَّـهُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ ۗ وَاللَّـهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿آل عمران، 31﴾
ترجمہ: (اے رسول! میری محبت کے دعویداروں سے) کہہ دیں کہ اگر تم خدا سے (سچی) محبت رکھتے ہو تو میری پیروی کرو خدا بھی تم سے محبت کرے گا اور تمہارے گناہوں کو بخش دے گا اور اللہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو حکم ہے کہ اللہ تعالیٰ سے محبت کرنے والوں کو اپنی پیروی کی طرف بلائیں.
2️⃣ اللہ تعالیٰ سے سچی محبت کرنے والے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیروکار اور تابع ہیں.
3️⃣ سچی محبت کا لازمہ اس کے لوازم کی پابندی ہے.
4️⃣ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مخالفت اللہ تعالیٰ کی محبت کے منافی ہے.
5️⃣ محبت اور دوستی انسان میں عمل کا شوق پیدا کرتی ہے.
6️⃣ انسان کا کردار اس کے اندرونی تمایلات اور رجحانات کو ظاہر کرتا ہے.
7️⃣ الہیٰ رہبروں کی ولایت اور سرپرستی کے قائل ہونے اور ان کی پیروی کی اہمیت.
8️⃣ اللہ تعالیٰ کی محبت حاصل کرنا، دین اور دینداری کا آخری ہدف ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران

تبصرہ ارسال

You are replying to: .