۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
تعزیتی ریفرنس

حوزہ/ مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی کی رحلت پر جامعہ روحانیت بلتستان کی طرف سے قم میں ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد ہوا، جس میں علمائے کرام اور طلاب کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ روحانیت بلتستان کے تحت منعقدہ ایصال ثواب کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام ڈاکٹر مشتاق حکیمی نے علامہ شیخ محسن علی نجفی کی جامع شخصیت پر تفصیلی گفتگو کی۔

قم؛ جامعہ روحانیت بلتستان کے تحت علامہ شیخ محسن علی نجفی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے جنرل سیکریٹری حجت الاسلام ڈاکٹر مشتاق حکیمی نے کہا کہ علامہ شیخ محسن نجفی ایک جامع شخصیت کے مالک تھے۔ آپ نے جہاں دینی تعلیم کے وسائل فراہم کئے اور مدارس تعمیر کئے وہیں پر اسوہ پبلک سکول کا نیٹ ورک بچھایا اور مختلف کالج بھی بنوائے۔ آپ نے جہاں تعلیم پر زور دیا وہاں آپ نے صحت کے شعبے میں بھی کام کیا، اسی طرح آپ نے رفاہ عامہ کے حوالے سے غریب و نادار خاندان کی سرپرستی بھی کی۔

ڈاکٹر حکیمی کا کہنا تھا علامہ شیخ محسن علی نجفی آج اگر اس مقام پر پہنچے ہیں اور جہاں تشیع کی اعلیٰ ترین شخصیات بالخصوص آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای اور آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی ان کی رحلت پر سوگوار ہیں، تو یہ مرحوم کا خلوص اور اللہ سے قرب کا نتیجہ ہے، کیونکہ اللہ کا وعدہ ہے جو اللہ کا ہوتا ہے اسے اللہ بلند مقام عطا کرتا ہے۔

قم؛ جامعہ روحانیت بلتستان کے تحت علامہ شیخ محسن علی نجفی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

ڈاکٹر حکیمی نے آپ کی قرآنی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ شیخ مرحوم نے ترجمہ اور تفسیر قرآن کی تدوین کے علاؤہ نئی نسل کی قرآن سے آشنائی کے لئے دار الحفاظ اور مدرسہ بنت الہدیٰ کا قیام عمل میں لایا۔

انہوں نے محسن ملت علامہ شیخ محسن علی نجفی کی جامع شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے مزید کہا کہ آج مرحوم و مغفور نے خطہ بلتستان کا نام روشن کیا اور پوری دنیا میں بلتستان کی پہچان کا باعث بنے اور حقیقت یہی ہے کہ محسن ملت پاکستان کی پیشانی کے جھومر تھے۔

قم؛ جامعہ روحانیت بلتستان کے تحت علامہ شیخ محسن علی نجفی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .