حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وارانسی، ہندوستان کی ایک عدالت نے بدھ کو ہندو فریق کو گیانواپی مسجد کے ویاس تہہ خانے میں عبادت کرنے کا حق دے دیا۔
عدالتی حکم کے بعد ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے کہا کہ ضلع انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ سات دنوں کے اندر پوجا کے انتظامات کریں۔
ہندو فریق کے وکیل جین نے اس فیصلے کا موازنہ رام مندر کا تالا کھولنے کے حکم سے کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کیس کا اہم موڑ ہے۔
واضح رہے کہ ہندو فریق کچھ عرصے سے گیانواپی مسجد کے ایک تہہ خانے میں عبادت کے حق کا مطالبہ کر رہا تھا، یہ تہہ خانہ مسجد احاطے میں ہے۔
اسی طرح بابری مسجد کے معاملے میں قدم قدم پر اسے سنگین متنازعہ بنایا گیا، پھر کچھ فسادیوں نے بابری مسجد کو گرا دیا اور اب مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کر دیا گیا ہے، جس کا افتتاح ہندوستان کے وزیر اعظم نے کیا۔