۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
آقا سید ہادی موسوی

حوزہ/ شہادتِ حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی مناسبت سے مرکزی امام بارگاہ آیت اللہ آغا سید یوسفؒ شارع فضل اللہ بمنہ کشمیر میں ایک مجلس کا انعقاد ہوا، جس میں وادی بھر سے ہزاروں کی تعداد میں عزاداران نے شرکت کی اور امام عالی مقام کی خدمت میں خراج عقیدت پیش کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہادتِ حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی مناسبت سے مرکزی امام بارگاہ آیت اللہ آغا سید یوسفؒ شارع فضل اللہ بمنہ کشمیر میں ایک مجلس کا انعقاد ہوا، جس میں وادی بھر سے ہزاروں کی تعداد میں عزاداران نے شرکت کی اور امام عالی مقام کی خدمت میں خراج عقیدت پیش کیا۔

مجلسِ عزاء سے اسلامک اسکالر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید محمد ہادی الموسوی الصفوی کشمیری نے خطاب کیا۔

آغا سید ہادی موسوی نے امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی حیات طیبہ پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام اپنے شیعوں کی صفت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: اصلی شیعہ وہ ہے جو ہمارے دوستوں سے محبت اور ہمارے دشمنوں سے نفرت و برات کا مظاہرہ کرے۔ ہم ان سے اس بات پر راضی ہیں کہ وہ ہمارا شیعہ ہے اور وہ ہم سے اس بات پر راضی ہیں کہ وہ ہمیں امام و رہبر مانتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں آج کے دور میں سیرت امام موسٰی کاظم علیہ السلام پر عمل کرنا چاہیئے، کیونکہ اسی میں ہماری نجات ہے۔ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کو اس دور کے حکمرانوں نے اس لئے قید خانے میں رکھا تھا، تاکہ جو نہضت رسول اکرم ؐ و باقی آئمہ اطہار علیہم السّلام نے برپا کی تھی، اس کو روکا جا سکے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ بالا باتوں کی تائید کیلئے ایک واقعہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن ہارون الرشید نے امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کو خانۂ کعبہ کے اردگرد دیکھا تو وہ امام علیہ السّلام کے پاس گیا اور کہنے لگا: سننے میں آیا ہے کہ لوگ اب چھپ چھپ کر آپ کی بیعت کرتے ہیں اور وہ آپ کو اپنا پیشوا مانتے ہیں۔ امام نے ہارون الرشید کی اس بات کے جواب میں فرمایا: میں لوگوں کے دلوں پر حکومت کرتا ہوں اور تم ان کے ابدان پر حکومت کرتے ہو۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .