حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کرگل میں انقلابِ اسلامی کی 45 ویں سالگرہ کے موقع پر عظیم الشان ریلی برآمد ہوئی، جس میں ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء نے عالمی اور قومی مسائل پر ایکشن کا مطالبہ بھی کیا۔
تفصیلات کے مطابق، کرگل، 11 فروری 2024ء اسلامی انقلاب کی 45 ویں سالگرہ کے موقع پر امام خمینی میموریل ٹرسٹ (IKMT) کرگل کے تحت بڑے پیمانے پر تقریبات اور ریلیاں نکالی گئیں، جن میں ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کر کے انقلابِ اسلامی کے ساتھ تجدید عہد کیا۔
رپورٹ کے مطابق، آج صبح دس بجے ضلع کرگل کے اطراف و اکناف سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ کرگل شہر پہنچے اور زینبیہ چوک سے باضابطہ ریلیوں کی صورت میں شہر کے مرکزی بازار سے گزرتے ہوئے حسینی پارک میں جمع ہوئے، یہ ریلی ایک بڑے عظیم الشان اجتماع میں تبدیل ہوئی۔
مردوں کی ریلیوں کے ساتھ ساتھ خواتین نے بھی زینبیہ وویمن ویلفئیر سوسائٹی کے زیر اہتمام ریلیاں نکالیں، جن میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین شریک تھیں۔
ریلیوں کے شرکاء نے آیت اللہ خمینی، رہبر معظم و سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور اسلامی انقلاب کی شان میں انقلابی ترانہ کے ساتھ ساتھ امریکہ و اسرائیل اور عالمی استکبار کے خلاف فلگ شگاف نعرے لگائے اور ساتھ ساتھ ہاتھوں میں قائدین انقلاب کی تصاویر، پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔
جلوس مرکزی بازار اور جامع مسجد سے ہوتے ہوئے واپس حسینی پارک پر اختتام پذیر ہوا، حسینی پارک میں کرگل کے ممتاز رہنما حاجی اصغر علی کربلائی اور چئیرمین امام خمئنی میموریل ٹرسٹ شیخ صادق رجائی نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی انقلاب اور مسلم دنیا کے موجودہ مسائل پر روشنی ڈالی۔
حاجی اصغر کربلائی نے غزہ میں جاری نسل کشی کے حوالے سے مسلم اور عرب دنیا کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے غزہ میں مزاحمتی قوتوں کو اسرائیلی قابض افواج کے خلاف ثابت قدمی پر سراہا۔
انہوں نے غاصب اسرائیل اور امریکہ کی طرف سے مزاحمت کو آسانی کے ساتھ شکست دینے کے دعوے کو غلط ثابت کیا۔
کربلائی نے ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ سلوک بالخصوص مساجد کو مسمار کرنے اور گرجا گھروں کی توڑ پھوڑ پر بھی تنقید کی۔
انہوں نے ہندوستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ اقلیتوں کے مسائل، ان کی مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کو ترجیح دے اور بڑے پیمانے پر ہنگامہ آرائی کو روکنے کے لیے ایک فعال نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیا۔
حاجی اصغر کربلائی نے ہندوستانی مرکزی حکومت سے لداخی عوام کے مطالبات پر توجہ دینے کی اپیل بھی کی۔
انہوں نے لداخ میں زمین اور ملازمتوں کے لیے آئینی تحفظات کا مطالبہ کیا اور دیگر اہم مطالبات کے ساتھ لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کی نیز پرزور مطالبہ کیا۔